موت انسانی جسم میں کس رفتار سے پھیلتی ہے؟


انسانی جسم میں موت کس رفتار پر پھیلتی ہے؟ سائنسدانوں کو انتہائی حیران کن جواب مل گیا؟

کچھ عرصہ قبل سائنسدانوں نے یہ حیرت انگیز دعوٰی کیا تھا کہ انسان کی موت کے بعد بھی کچھ عرصے تک اس کے بال اور ناخن بڑھتے رہتے ہیں، مگر یہ کیونکر ممکن ہے اس کے بارے میں کوئی واضح بات نہیں بتائی گئی تھی۔ سائنسدان اس موضوع پر تحقیق جاری رکھے ہوئے تھے اور اب ان کا کہنا ہے کہ یہ وجہ بھی انہوں نے دریافت کر لی ہے۔ امریکا کی سٹینفرڈ یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ یہ بات درست ہے کہ موت کے کچھ عرصے بعد تک بال اور ناخن بڑھتے رہتے ہیں اور اس کی وجہ یہ ہے کہ موت جسم کے تمام خلیات تک بیک وقت نہیں پہنچتی بلکہ دھیرے دھیرے ہمارے جسم میں سفر کرتی ہے۔

ٹائمز آف انڈیا کے مطابق امریکی سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ پہلی بار انہوں نے جسم میں موت کے پھیلاؤ کی رفتار بھی ریکارڈ کر لی ہے۔تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ پہلی بار وہ یہ دیکھنے میں کامیاب ہوئے ہیں کہ کس طرح موت ہمارے جسم میں دھیرے دھیرے سفر کرتی ہے۔ ان سائنسدانوں کے مطابق ہمارے جسم میں موت تقریباً دو ملی میٹر فی گھنٹے کی رفتار سے سفر کرتی ہے، یعنی ہمارے جسم کے خلیات میں ایک سینٹی میٹر کا فاصلہ طے کرنے کیلئے موت کوتقریباً پانچ گھنٹوں کا وقت درکار ہوتا ہے۔

تحقیقاتی جریدے ”Science” میں شائع ہونے والی اس حیران کن تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ایک انتہائی پیچیدہ کمپیوٹیشنل ماڈل کے ذریعے انسانی جسم میں موت کے سفر کی رفتار کو ریکارڈ کیا گیا ہے۔ انسانی جسم کے خلیات میں موت کے سفر کو سائنسی زبان میں ’’ایپوپٹوسس‘‘ کہتے ہیں اور لیبارٹری میں اس عمل کا مشاہدہ پہلی بار کیا گیا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).