اسپیکر کے انتخاب سے پہلے ایم کیو ایم کی نئی شرائط


قومی اسمبلی کے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کیلئے ہونے والے الیکشن کا فیصلہ آج ہوجائے گا تاہم دونوں سیٹوں پر کامیابی پی ٹی آئی کیلئے بڑا چیلنج ہے۔ اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب سے قبل متحدہ قومی موومنٹ نے پی ٹی آئی سے وفاق میں دو وزارتیں مانگ لیں ہیں۔ باخبر ذرائع کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان )نے پی ٹی آئی سے کہاہے کہ وہ وفاق میں ان کو دو وزارتیں دیں۔ وزارتیں نہ ملنے پر ایم کیو ایم پی ٹی آئی کے نامزد اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر سمیت وزیراعظم عمران خان کی حمایت سے دستبردار ہو سکتی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم (پاکستان) نے یہ مطالبہ اس وقت کیا ہے جب اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب میں صرف ایک دن رہ گیا ہے۔ اس سے قبل ایم کیو ایم(پاکستان) نے صرف ایک وزارت پورٹ اینڈشپنگ کی وزارت مانگی تھی اور جب ایم کیو ایم کو یہ پتہ چلا کہ پورٹ اینڈ شپنگ کی وزارت ان کو نہیں ملے گی تو ایم کیو ایم نے اس پر پی ٹی آئی سے دو وزارتوں کا مطالبہ کر دیا ۔ پورٹ اینڈ شپنگ کے بجائے اب ایم کیو ایم نے تعلیم، صحت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی میں سے دو وزارتیں مانگی ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی سے ایم کیوایم کے مذاکرات جاری ہیں اور پی ٹی آئی کے سینئررہنما ایم کیو ایم (پاکستان) کو منانے میں لگے ہوئے ہیں اور ان کو اس بات کی یقین دہانی بھی کرائی ہے کہ ایم کیو ایم کو وفاقی کابینہ میں شامل کیا جائیگا تاہم وزارت کی نوعیت کیا ہوگی آیا وہ مکمل وزیر ہونگے یا پھر وزیرمملکت۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کو پی ٹی آئی کی جانب سے صورتحال واضح نہ ہونے پر شکوک وشبہات ہیں اور وہ اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب سے قبل سارے مطالبات منوانا چاہتی ہے۔

قومی اسمبلی میں ایم کیو ایم (پاکستان)کے 7 اراکین ہیں اور عمران کو وزیراعظم بننے کیلئے ایم کیوایم کی حمایت کی اشد ضرورت ہوگی اس سے قبل ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی کے درمیان نونکات پر معاہدہ ہوچکا ہے اس معاہدے پر زیادہ تر نکات کراچی اور حیدرآباد اور اس کے عوام کے مسائل کے حوالے سے ہیں وفاقی کابینہ میں شامل ہونے کیلئے ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی کے الگ سے مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے اور توقع ہے کہ اسپیکر اورڈپٹی اسپیکر کے انتخاب سے قبل دونوں پارٹیاں کوئی حتمی فیصلے پر پہنچ جائیں گی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).