’امریکہ میں بھی آزادی صحافت خطرے میں‘، ٹرمپ کے خلاف میڈیا اداروں کی مہم


بوسٹن گلوب

امریکہ میں تین سو کے قریب میڈیا ادارے صدر ٹرمپ کے میڈیا پر حملوں کے خلاف اور آزادی صحافت کے لیے مہم شروع کر رہے ہیں۔ بوسٹن گلوب نے گذشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ صدر ٹرمپ کی میڈیا کے خلاف’ تضحیک آمیز جنگ‘ کے خلاف ملک بھر میں تحریک کا اعلان کیا تھا اور اس حوالے سے ہیش ٹیگ #EnemyOfNone کا استعمال کیا گیا۔ صدر ٹرمپ نے میڈیا کی رپورٹس کو’ جعلی خبریں‘ قرار دیتے ہوئے تمخسر اڑایا تھا اور صحافیوں پر زبانی حملے کرتے ہوئے انھیں ’ لوگوں کا دشمن قرار دیا تھا۔‘

بوسٹن گلوب نے 16 اگست کو انتظامیہ کی پریس کے خلاف خطرناک وار سے متعلق خطرات پر اداریہ لکھنے کا اعلان کیا تھا اور ساتھ میں دوسرے میڈیا اداروں سے درخواست کی تھی کہ وہ بھی ایسا کریں۔ بوسٹن گلوب کو ابتدا میں میڈیا کے 100 اداروں سے مثبت ردعمل ملا تھا اور اب یہ تعداد بڑھ کر 350 ہو گئی ہے جس میں امریکہ کے نمایاں قومی اخبارات سے چھوٹے اخبارات شامل ہیں۔ اس میں برطانیہ کے گارڈین جیسے بین الاقوامی صحافتی ادارے بھی شامل ہیں۔ بوسٹن گلوب کے شائع کردہ اداریے کی ہیڈ لائن ہے کہ ’صحافی دشمن نہیں ہیں‘ اور اس کے ساتھ کہا کہ آزاد میڈیا دو سو برسوں سے اہم امریکی ستون رہا ہے۔

کونیپیاک یونیورسٹی نے ایک سروے جاری کیا ہے جس کے مطابق ریپبلکن جماعت کے 51 فیصد ووٹر اب یہ سمجھتے ہیں کہ’ میڈیا جمہوریت کا اہم حصہ ہونے کی بجائے لوگوں کا دشمن ہے‘، اور جماعت کے 52 فیصد حمایتیوں کو اس بات پر تشویش نہیں تھی کہ صدر ٹرمپ کی تنقید کے نتیجے میں صحافیوں کے خلاف تشدد شروع ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ تمام ووٹرز سے کیے گئے سروے کے مطابق 65 فیصد یہ سمجھتے ہیں کہ نیوز میڈیا جمہوریت کا اہم حصہ رہنا چاہیے۔

صدر ٹرمپ کے خلاف میڈیا کی عالمی مہم کے ناقدین بھی ہیں جن میں قدامت پسند ویب سائٹ ٹاؤن ہال ڈاٹ کام کے ٹام ٹریڈاپ نے لکھا ہے کہ’ میں یہ تصور نہیں کرتا کہ کسی اور کو بتاؤں کہ کیا سوچنا ہے اور کرنا ہے۔ لیکن میرے لیے۔۔۔ میں دوسرے بہت ساروں پر شک کرتا ہوں۔ 16 اگست کو اخبار خریدنے کے لیے کوئی پیسہ خرچ نہیں کروں گا۔‘ وال سٹریٹ جرنل نے بھی اس مہم میں حصہ لینے سے انکار کیا ہے۔

خیال رہے کہ جمعرات کو میڈیا نے آزادی صحافت کے لیے مہم اس وقت شروع کی ہے جب متعدد واقعات اور ٹرمپ کے بیانات کے نتیجے میں امریکی میڈیا پر دباؤ میں اضافہ ہوا ہے۔ صدر ٹرمپ کی صاحبزادری ایوانکا نے اپنے والد کی جانب سے میڈیا پر کیے جانے والے لفظی حملوں سے خود کو دور رکھا پے جب کہ وائٹ ہاؤس کی ترجمان نے سارہ سینڈرز  نے یہ کہنے سے انکار کیا کہ میڈیا لوگوں کا دشمن نہیں ہے۔ جولائی میں فلوریڈا میں صدر کے جلسے کے دوران نجی ٹی وی چینل سی این این نے فوٹیج بنائی تھی جس میں صدر ٹرمپ کے حامی اس جلسے کو کور کرنے والے صحافیوں کی تضحیک اور ان پر فقرے کس رہے تھے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32493 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp