ہم جنگ نہ ہونے دیں گے – سورگ باشی اٹل بہاری واجپائی کی نظم


جنگ نہ ہونے دیں گے

ہم جنگ نہ ہونے دیں گے

وشوشانتی کے ہم سادھک ہیں جنگ نہ ہونے دیں گے

کبھی نہ کھیتوں میں پھر خونی کھاد پھلے گی

کھلیانوں میں نہیں موت کی فصل کھلے گی

آسمان پھر کبھی نہ انگارے اگلے گا

ایٹم سے ناگاساکی پھر نہیں جلے گا

ہتھیاروں کے ڈھیروں پر جن کا ہے ڈیرا

منہ میں شانتی بغل میں بم، دھوکے کا پھیرا

کفن بیچنے والوں سے یہ کہہ دو چلا کر

دنیا جان گئی ہے ان کا اصلی چہرا

کامیاب ہوں ان کی چالیں ڈھنگ نہ ہونے دیں گے

جنگ نہ ہونے دیں گے

ہمیں چاہیے شانتی، زندگی ہم کو پیاری

ہمیں چاہیے شانتی سرجن کی ہے تیاری

ہم نے چھیڑی جنگ بھوک سے بیماری سے

آگے آکر ہاتھ بٹائے دنیا ساری

ہری بھری دھرتی کو خونی رنگ نہ لینے دیں گے

جنگ نہ ہونے دیں گے

بھارت پاکستان پڑوسی ساتھ ساتھ رہنا ہے

پیار کریں یا وار کریں دونوں کو ہی سہنا ہے

تین بار لڑ چکے لڑائی کتنا مہنگا سودا

روسی بم ہو یا امریکی، خون ایک بہنا ہے

جو ہم پر گزری بچوں کے سنگ نہ ہونے دیں گے

جنگ نہ ہونے دیں گے


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).