’ایران نے بحری جنگی جہاز پر نیا دفاعی نظام نصب کر لیا‘


ایران

ایران کے ذرائع ابلاغ کے مطابق ایرانی بحریہ نے پہلی بار مقامی سطح پر تیار کیے گئے دفاعی نظام کو بحری جنگی جہاز پر نصب کیا ہے۔

ایران کی جانب سے یہ قدم اس وقت اٹھایا گیا ہے جب خلیج میں ایرانی اور امریکی بحریہ کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔

ایرانی ذرائع ابلاغ نے ایرانی بحریہ کے سربراہ ریئر ایڈمرل حسین خانزادے کے حوالے سے کہا ہے کہ ’کم فاصلے پر مار کرنے والے دفاعی نظام ’کمند‘ کے ساحلی اور سمندری تجربے کامیاب رہے ہیں۔ اور یہ نظام ایک جنگی بحری جہاز پر نصب کر دیا گیا ہے اور دوسرے جنگی جہاز پر جلد نصب کر دیا جائے گا۔‘

کمند نظام کو ’ایرانی فیلینکس‘ قرار دیا جا رہا ہے۔ یہ امریکی خودکار مشین گن کی طرز پر بنایا گیا ہے جس کی بڑی گولیاں میزائل کو تباہ کرتی ہیں۔

عالمی پابندیوں اور اسلحہ خریدنے پر پابندی کے باعث ایران نے بڑے پیمانے پر اسلحہ مقامی سطح پر تیار کیا ہے۔ ایران کا دعویٰ ہے کہ ان کے مقامی سطح پر تیار کردہ اسلحہ جدید مغربی اسلحے کے مقابلے کا ہے۔

ایرانی بحریہ کے سربراہ کا کہنا ہے کہ کمند دفاعی نظام اس وقت فعال ہو جاتا ہے جب کوئی بھی شے جنگی جہاز سے دو کلومیٹر کے فاصلے میں آ جائے اور ایک منٹ میں چار ہزار سے سات ہزار گولیاں فائر کرتا ہے۔

دوسری جانب ایرانی خبر رساں ایجنسی تسنیم کے مطابق ایرانی ایوی ایشن کور کا کہنا ہے کہ ایرانی بری فوج نے ہیلی کاپٹروں پر نصب میزائلوں کی رینج کو آٹھ کلومیٹر سے بڑھا کر 12 کلومیٹر کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز پر پاسداران انقلاب نے تصدیق کی تھی کہ ایران نے خلیج میں جنگی مشقیں کی تھیں اور ان مشقوں کا مقصد ایران پر ممکنہ حملے کا سامنا کرنے کے لیے تیاری تھی۔

ایران

امریکی سینٹرل کمانڈ نے بھی تصدیق کی تھی کہ آبنائے ہرمز میں ایرانی بحریہ کی موجودگی میں اضافہ دیکھنے کو ملا۔

یاد رہے کہ ایرانی فوج کے خصوصی دستوں کے کمانڈر نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو خبردار کیا تھا کہ اگر امریکہ نے ایران پر حملہ کیا تو ’امریکہ کے پاس جو کچھ ہے ایران اسے تباہ کر دے گا۔‘

میجر جنرل قاسم سلیمانی نے کہا کہ ’امریکہ نے جنگ شروع کی ہے اور اسلامی جمہوریہ اسے ختم کرے گا۔‘

ان کا یہ بیان امریکی صدر کی اس ٹویٹ کے بعد سامنے آیا جس میں انھوں نے لکھا تھا کہ ’کبھی بھی امریکہ کو دھمکی مت دینا۔‘


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32294 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp