تحریک انصاف کی حکومت نئے پاکستان کی آڑ میں مشرف دور کی واپسی ہے: احسن اقبال


سابق وفاقی وزیر احسن اقبال نے سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف نئے پاکستان کی آڑ میں دراصل مشرف دور کو واپس لائی ہے۔ ان کا اشارہ اس طرف تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کی وفاقی کابینہ کے 21 میں سے 12 ارکان پرویز مشرف کے دور میں وزارتوں پر فائز رہے ہیں۔ نئی کابینہ میں وزرا اور مشیروں کی اکثریت مشرف دور میں وزیر رہے ہیں جبکہ پیپلز پارٹی کے دور میں وزیر رہنے والے بھی تحریک انصاف کی کابینہ کا حصہ ہیں۔

تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف حکومت کی اعلان کردہ نو منتخب کابینہ کی اکثریت سابق ڈکٹیٹر جنرل (ر) پرویز مشرف کی حکومت میں اہم عہدوں پر کام کر چکی ہے۔ وزیر اعظم عمران خان کی کابینہ کے 12 ارکان مشرف کےساتھ کام کر چکے ہیں ۔ 21 رکنی کابینہ میں سابق جنرل (ر)پرویز مشرف کے ترجمان، ان کے سابق اٹارنی جنرل اور ان کی کابینہ اور کور ٹیم کے کئی ارکان شامل تھے۔ مشرف کے ساتھ کام کرنے والے موجودہ کابینہ کے ارکان میں فروغ نسیم ،طارق بشیر چیمہ ،غلام سرور خان، زبیدہ جلال، فواد چودھری، شیخ رشید احمد، خالد مقبول صدیقی، شفقت محمود، مخدوم خسرو بختیار، عبدالرزاق دائود، ڈاکٹر عشرت حسین اور امین اسلم شامل ہیں۔ کابینہ ارکان میں سے پانچ اراکین نے بھی وزیر کے طور پر پیپلز پارٹی کی گزشتہ حکومت میں کام کیا ۔ان میں پرویز خٹک، بابر اعوان، شاہ محمود قریشی، فہمیدہ مرزا اور فواد چودھری شامل ہیں۔

ایوان زیریں کی 342 میں سے صرف سات نشستوں کے باوجود ایم کیو ایم کو سب سے زیادہ فائدہ پہنچا اور کابینہ میں دو منصب ملے ہیں۔ پاکستان مسلم لیگ (ق) گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس (جی ڈی اے )،عوامی مسلم لیگ (اے ایم ایل) اور فاٹا کا نئی کابینہ میں صرف ایک ایک رکن شامل ہو سکا۔ کابینہ کے صرف تین ارکان ایسے ہیں جنہوں نے پی ٹی آئی کے سوا کبھی دوسری پارٹی میں شمولیت نہیں کی ۔ ان ارکان میں اسد عمر، شیریں مزاری اور عامر کیانی شامل ہیں۔

سینیٹرفروغ نسیم، جنہیں قانون و انصاف کا سب سے اہم منصب دیا گیا ہے، غداری کیس میں مشرف کے وکیل رہے ہیں۔ وہ ہمیشہ سے مشرف کی اتحادی ایم کیوایم کے متحرک رکن رہے ہیں۔ تحریک انصاف کے سیکریٹری اطلاعات فواد چودھری کو وزارت انفارمیشن اینڈ براڈ کاسٹنگ دیا گیا۔ وہ 2012 میں پی پی میں شمولیت سے قبل جنرل (ر) مشرف کے ترجمان رہے ہیں۔ فواد چودھری یوسف رضا گیلانی اور پرویز اشرف کی کابینہ کا بھی حصہ رہے ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).