وزیر اعظم صاحب! معذور افراد سے دوستی کا عملی ثبوت بھی دیں


وزیراعظم عمران خان نے قوم سے خطاب میں معذور افراد کے بارے میں بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت معذور افراد کا خصوصی خیال کرے گی۔ بہت اچھا ہے۔ بلکہ وزیراعظم کا پورا خطاب ہی ہمدردانہ تھا۔ یہ ساری باتیں وہ پہلے بھی کرتے رہے ہیں۔ معذور افراد کے حوالے سے دھرنے کے دوران بھی اعلانات، وعدے کے گئے تھے۔ تحریک انصاف معذور افرد ونگ بنانے کا اعلان کیا گیا تھا۔ بلاشبہ یہ معذور افراد کے لئے بہت بڑی خوش خبری تھی۔

معذور افراد عمران خان کے اعلان پر بہت خوش بھی تھے۔ شوشل میڈیا پر تحریک انصاف معذور افراد ونگ کے کئی پیجز بھی بنا دیے گئے تھے۔ راقم نے بھی بھر پور کمپئین چلائی تھی۔ معذور افراد کو قومی دھارے میں شامل کرنے کے خواب کی تعبیر لے کر چلے تھے۔ تحریک انصاف کی ویب سائٹ پر پارٹی کے دیگر ذیلی ونگ کی فہرست میں تحریک انصاف معذور افراد ونگ کا نام بھی شامل ہے۔ بدقسمتی یہ کہ معذور افراد ونگ کا اعلان تو ضرور کیا گیا لیکن بعد ازاں عمران خان یکسر بھول گئے کہ انہوں نے معذور افراد کے متعلق کوئی اعلان بھی کیا تھا۔ معذور افراد کا پارٹی ونگ بنا اور نہ ہی کبھی معذور افراد کے مسائل اور مشکلات پر کبھی پارٹی میں بات کی گئی۔

راقم نے تحریک انصاف کی قیادت نعیم الحق، فرخ ڈال، تسنیم قریشی سے رابطہ کرکے معذور افراد ونگ کو فعال کرنے کی درخواست کئی بار کی مگر کوئی شنوائی نہ ہوئی۔ البتہ فرخ ڈال کا شکریہ کہ انہوں نے راقم کی نہ صرف بات سنی بلکہ پارٹی کے اندر بھی معذور افراد کے حوالے سے بات کرتے رہے۔ فرخ ڈال نے خود فون کرکے راقم کو یقین دلایا کہ وہ پارٹی میں معذور افراد کا ونگ فعال کرنے میں بھرپور کردار ادا کریں گے۔ مگر کچھ دنوں بعد فرخ ڈال نے بھی مایوسی کا اظہار کیا کہ تحریک انصاف میں معذور افراد کے ونگ کی گنجائش ہی نہیں ہے۔

گزشتہ روز قوم سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے ایک بار پھر معذور افرادکی سرپرستی کا اعادہ کیا ہے۔ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار کیسی سربراہ مملکت نے اپنے ایجنڈے میں معذورافراد کو بھی شامل کیا ہے جو کہ خوش آئند ہی نہیں بلکہ معذور افراد کے لئے ایک بہت بڑی خوشخبری ہے۔ ایک امید ہے کہ وزیراعظم عمران خان معذور افراد کی سرپرستی کے لئے عملی بنیادوں پر کام کریں گے۔ اس پاکستان میں الگ بھگ تین کروڑ افراد باہم معذوری کے زمرے میں آتے ہیں۔ جن کاسرفہرست مسئلہ روزگار ہے۔ روزگار کی سہل اور موزوں فراہمی سے معذور افراد خود اور اپنے لواحقین کی کفالت سمیت ملک وقوم کے لئے شاندار خدمات انجام دے سکتے ہیں۔

دوسری جانب نقل وحرکت کے لئے سہارے الیکٹرک ویل چیئرز، آہنی بیساکھیاں، آلہ سماعت، گاڑیوں کی ڈیوٹی فری اور سستی نرخوں پر فراہمی بشمول ذرائع آمدورفت میں معذور افراد کے لئے اقدام سیباہم معذوری کے حامل افراد کے لئے کافی آسانیاں پیدا ہو سکتیں ہیں۔ وزیرریلوے شیخ رشید کی مثال اہم ترین ہے کہ انہوں اپنے سابقہ دور جب ان کے پاس وزرات ریلوے تھی۔ انہوں نے معذور افراد کو سہولتوں کے فراہمی کے اقدام اٹھائے تھے۔ اب بھی گزشتہ روز کی پریس کانفرنس میں شیخ رشید نے معذور افراد سفری سہولتیں دینے کا اعلان کیا ہے۔

بڑے بڑے شاپنگ مال، تجارتی مراکز، بلڈنگ اور عوامی پارکوں سمیت سرکاری دفاتر، ہسپتال، سکول و کالج اور یونیورسٹیوں میں معذور افراد کی رسائی سہل اور آسان کرنے کے لئے خصوصی توجہ دی جائے۔ ڈس ایبلٹی بلڈنگ کوڈ تعمیرات میں لازمی قرار دیا جائے۔ وزراء، اعلیٰ سرکاری افسران اور محکمہ جات کے سربراہان کی کارکردگی میں معذور دوست ہونے کی شرط لاگو کی جائے۔ ایسے ادارے جو معذور افراد کیلے کام کرتے ہیں، وہاں ادارے کا سربراہ معذور فر د ہی بنایا جائے۔

سرکاری اداروں میں خصوصی ڈیسک پر معذور اہلکار کو ہی تعینات کرنے کی منظوری دی جائے۔ معذور افراد کو قومی دھارے اور پالیسی سازی میں شریک کرنے کے لئے قانون سازی کی جائے اور معذورافراد کیلے دونوں ایوانوں سمیت صوبائی اسمبلیوں میں نمائندگی دی جائے۔ الیکشن کمیشن سیاسی جماعتوں میں افراد باہم معذوری ونگ کو ہر جماعت کے لئے لازمی قرار دے۔ وزیراعظم عمران خان بحالی معذوراں کے لئے خصوصی سیل قائم کرکے اس کی نگرانی وہ خودکریں۔ سیل کا انچارج کیسی معذور شخص کو بنایا جائے۔ امید ہے وزیراعظم عمران خان معذور افراد سے دوستی کا عملی ثبوت دیں گے۔ تحریک انصاف معذور افراد ونگ بھی فعال کیا جائے گا۔ اور کیے گے وعدے پورے کریں گے۔ اللہ تعالیٰ وزیراعظم عمران خان کا حامی وناصر ہو۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).