افتخار نسیم مرحوم کے لئے ایک نظم
اُسی مٹّی ، اُنہی ہا تھو ں سے
کو زہ گر نے
اُس کو بھی بنا یا تھا
کہ جس مٹّی کے
اُس نے اور بھی شہ کار
اِس دنیا میں بھیجے ہیں
اُسے بھی
چاک پر رکھّا گیا تھا
اُسے بھی احسن تقویم کی
تصدیق بخشی تھی
پھر اُس میں روح عالم ہی نے
اپنی روح پھونکی تھی
اُسے بھی عا لمِ ارواح میں
پوچھا گیا تھا
مشیّت اور فطرت پر
عمل آ رائی کا
وعدہ لیا تھا
تو پھر اُس میں کجی
اُس کے کسی
ہم صنف کی جانب
کسی میلان کا
کو ئی سبب ہو گا !
۔۔۔۔۔ ۔۔۔
یہ میری آ زما ئش ہے
کہ اُس کی آزمائش
مجھے ڈر ہے
قیامت میں جو ہونا ہے
عجب ہو گا !
Latest posts by یشب تمنا (see all)
- ساقی فاروقی: یہ نوحہ نہیں ہے! - 25/01/2018
- عمران خان کی مدافعت میں - 25/05/2016
- افتخار نسیم مرحوم کے لئے ایک نظم - 22/05/2016
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).