طالبان کا قصہ ماضی ہوا۔۔ آگے بڑھیئے


\"usmanملا اختر منصور کے مارے جانے کی اطلاعات اتنی اہم نہیں ہیں جتنا اہم ان لوگوں کا رویہ ہے جو اپنے سر پر خاک ڈال کر بین کررہے ہیں۔

کوئی بتائے گا کہ ملامنصور نے اسلام کی کیا خدمت کی ہے؟

روس کے خلاف گرم پانیوں کا جھوٹ بول کر لڑائی کرنے والے گینگ کا کارندہ کب سے اسلام کا خدمت گار ہو گیا؟

قبائلی روایات کو اسلام قرار دے کر افغان عوام پر تھوپنے والے بری طرح ناکام ہوچکے ہیں، کل جو اپنے کوڑوں کو لہرا لہرا کر اتراتے تھے، خدا نے ان پر ایسا قہر ڈھایا کہ کونے کھدروں میں چھپتے پھررہے ہیں، ان کا شیراز ہ ہر اس گروہ کی طرح بکھر چکا ہے جس نے خدا کا نام لے کر خدا کے بندوں پر زندگی کو تنگ کیا۔

داڑھی کو کس نے بدنام کیا؟ طالبان نے

مولوی کو کس نے رسوا کیا؟ طالبان نے

آج مسلمانوں کو پوری دنیا میں دہشت گرد گردانا جاتا ہے، اسلام کی تبلیغ کی راہ میں رکاوٹیں پیدا ہوگئی ہیں، اس سب کے ذمہ دار صرف اورصرف طالبان ہیں۔

کیا کسی کو رتی برابر بھی شک ہے کہ ان لوگوں کی تربیت امریکا نے نہیں کی؟

تسلیم کرتے ہیں کہ یہ لوگ آج اپنے حقیقی محسن امریکا کے مخالف ہوچکے ہیں مگر کیا یہ وہی گروہ نہیں جس کے ایک ٹکڑے نے پاکستان کے عوام پر حملے کیے اور 60 ہزار سے زائد لوگ شہید کردیئے۔

کیا کہا ۔۔ سنائی نہیں دیا ۔۔ ملااختر منصور گڈ طالبان کا سرغنہ تھا۔

افسوس ہے اس سوچ پر جو ڈیڑھ سو بچوں کے خون میں نہانے کے بعد بھی گڈ اور بیڈ طالبان کی مالا جپتی ہے۔

کیا سینے میں دل نہیں ہے ۔۔۔ دیدوں کا پانی مرگیا ہے ۔۔ ضمیر کو فلش کر دیا ہے؟

سجنو اور مترو!

1980میں بننے والی جنرل ضیاء کی افغان پالیسی ناکام ہوچکی ہے۔

اگر طالبان میں دم ہے تو کابل میں الیکشن لڑلیں ۔۔ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے گا، بندوق اٹھا کر تو کراچی میں لیاری کا گینگسٹر بھی پولیس کو چیل چوک سے آگے بڑھنے نہیں دیتا۔

کیا آپ بھول گئے کہ  2013 میں مرنے والے ملاعمر کی ہلاکت کی تصدیق دوسال بعد کی گئی تھی اور ان دو برسوں میں ملاعمر کے نام سے بیانات تواتر کے ساتھ جاری کیے جاتے رہے

اس طرز کے جھوٹ بولنے والے اگر اسلام کے خدمت گار ہیں تو تھوڑا تو اسلام کا لحاظ کرلیں بھائی ۔۔ ہمارا دین ایسا نہیں ہے

اگر جہاد کے اسلامی حکم کے نفاذ کا درد سینے میں اٹھ رہا ہے تو فلسطین کے حریت پسندوں کے لیے آواز بلند کریں، پاک فوج کا موٹو بھی جہاد ہے۔

تسلیم کہ پاکستانی عوام کے ایک حصے نے طالبان کو اپنا احساس دیا، اپنا مال دیا، اپنے جوان دیئے مگر انہوں نے بدلے میں صرف لاشیں بھیجیں، ہماری فوجی تنصیبات پر حملے کئے، ہمارے جوان شہید کیے۔

طالبان کے خاتمے سے اسلام ختم نہیں ہوجائے گا، طالبان اسلام نہیں ہیں بلکہ یہ صرف چند ہزار افراد پرمشتمل ایک جنگجو گروپ ہے، طالبان سے پہلے بھی اسلام تھا اور طالبان کے بعد بھی انشاءاللہ اسلام قائم ودائم رہے گا، ہمیں اسلام اور طالبان میں سے کسی ایک کو منتخب کرنا ہوگا اور اب اس کا وقت آچکا ہے۔

کوئی بات نہیں ۔۔ غلطی فرد سے بھی ہوتی ہے اور قوموں سے بھی ۔۔ غلطی مان کر آگے بڑھئے ۔۔ اس سے آپ کے ایمان کو کوئی خطرہ نہیں ہوگا۔

یقین کیجئے آپ کا ایمان سلامت رہے گا اور خدا بھی ناراض نہیں ہوگا

اور اگر یہ سب نہیں کر پا رہے تو ایک نظر اپنے آس پاس کسی معصوم بچے پر ڈالیے ۔۔ گڈ طالبان کا نہیں تو طالبان سوچ کا اگلا نشانہ وہ بچہ بھی ہو سکتا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).