خاکوں پر احتجاج کا موزوں طریقہ اختیار کریں


بسم الله الرحمن الرحيم

اللہ قرآن کریم میں فرماتا ہیں،”اور تم سے پہلے بھی پیغمبروں کے ساتھ تمسخر ہوتے رہے ہیں سو جو لوگ ان میں سے تمسخر کیا کرتے تھے ان کو تمسخر کی سزا نے آ گھیرا”(الانعام آیت 10)

نبی کریم صلی اللہ علیہ وعلہ وسلم کے خاکے بنانے پر اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وعلہ وسلم کی توہین کرنے پر ہم مسلمان آج کل بہت رنج و غصہ میں ہیں۔

لیکن کیا ہم اس غصہ کے عالم میں سہی فیصلہ کر رہے ہیں؟شاید نہیں۔ہمارا احتجاج معنی رکھتا ہے مگر اگر آپ تاریخ کا مطالعہ کرے تو معلوم ہوگا کہ ہمیشہ سے مذہبی احتجاج یا مذہبی تحریک آخر کار جنون کی کیفیت اختیار کر لیتی ہے اور پھر تمام جنون میں کیے فیصلے غلط ثابت ہوتے ہیں۔

افسوس کہ ہمارے اب کہ فیصلے بھی جنون کا شکار ہے۔ہم بائکاٹ کی تحریک تو چلا ہی بیٹھے اس سے کفار کو یہ فائدہ ہوا کہ وہ اپنے مشن میں کچھ حد تک کامیاب ہو گئے وہ مسلمانوں کی دیواریں ہلا چکے ہیں۔بائکاٹ میں نقصان مسلمانوں کو ہی ہو گا۔غور کیجیئے کہ پیٹرول ریفاینری میں کام کرنے والے کون ہیں؟جی ہاں پاکستانی کیا ہم ان سے ان کی روٹی نہیں چھین لیں گے؟ بلکل اس طرح ان کی روٹی بند ہو جائے گی۔کیا ایک ٹوٹی پھوٹی ریڑھی پر چند پیکٹ آئس کریم کے بیچنے والا غریب شخص جب گھر کو واپس لوٹے گا تو اس کی جیب خالی ہو گی۔

بچے پوچھیں گے بابا آج آپ کو سکول کی کتابیں لانے کو کہا تھا۔تو وہ شخص اپنے بچوں کو کیا جواب دے گا کہ میرے پیارے بچوں لوگوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وعلہ وسلم جو کہ محبت کا درس دیتے تھے ان کے نام پر ہم سے اس لیے تعلق ختم کر لیا ہے کہ کسی کافر نے ان کی بے حرمتی کی ہے۔کیا وہ یہ سب اپنے بچوں کو کہہ پائے گا؟ شاید نہیں۔

ہمارا احتجاج بر حق ہے مگر پلیٹ فارم بھی لازم ہے ہمارے پاس وہ پلیٹ فارم ہی نہیں۔اوپر درج آیت کے مطابق جو لوگ پیغمبروں کا تمسخر اڑاتے ہے ان کو اللہ سخت سزا سے دوچار کرے گا۔انشااللہ

لیکن ہم یہ سوچ رہے ہیں کہ ہم جنون میں فیصلہ کر کے کسی غریب کی روتی بند کر کے قیامت کے روز اللہ کے پوچھے جانے والے سوال کہ “تم نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وعلہ وسلم کی بے حرمتی کی روک تھام میں کیا کیا ؟” پر جوشی سے یہ کہہ دیں گے کہ بائکاٹ اور ایک غریب کی روتی بند۔تو بائکاٹ کو چھوڑ کر شاید ہماری پکڑ روٹی بند کرنے پر ہو جائے۔

خدا کہ لیے احتجاج اچھے پلیٹ فارم پر کر لیجیے پر کسی غریب کی روٹی نہ بند کیجیئے اور نہ ہی اپنے ہی ملک کی سڑک اور یاد رکھیے کہ جتنا ہم اپنے آپ کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وعلہ وسلم کا محبوب کہتے ہیں اس سے کئی درجے زیادہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وعلہ وسلم اللہ کہ محبوب ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).