بابا جی کہتے ہیں


سوچتا انسان دما غ سے ہے اور خیال دل میں آتا ہے. یہ دل اور دماغ کے بارے میں سوشل میڈیا پر ایک نا معلوم بابا جی نے اتنا کچھ کہہ رکھا ہے کہ کسی اور کے کچھ کہنے کی گنجائش ہی نہیں چھوڑی سچ پوچھیں تو ہمیں تو لگتا ہے کہ اگر کچھ کہنے کا ارادہ ہو اور اندیشہ نقص امن ہو یا پھینٹی لگنے کا خطرہ ہو تو جو مرضی لکھ کر نام بابا جی کا لگا دو۔اب سارا گناہ و ثواب بابا جی کے سر -.بس آپ کو جو جی میں آئے لکھ ڈالیں لیکن جملے کے شروع میں “بابا جی کہتے ہیں ” کا اضافہ ضرور فرما لیں۔

اکثر لوگوں کو منہ پر بات کہنے کا حوصلہ نہیں ہوتا لہٰذا وہ بہت بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے بغیر مخاطب کئے اپنے فیس بک پرو فا ئیل پر ایک چیختا چنگھاڑتا۔دھماکے دار سٹیٹس لگاتے ہیں۔ اب خرابی قسمت سے وہ مذکورہ سٹیٹس وہ سب دوست احباب پڑھتے ہیں ،لا ئیک اور کمنٹ کرتے ہیں جن کا اس سے کوئی واسطہ نہیں تھا لیکن ان ہی کی نظر سے یہ سٹیٹس نہیں گزرتا جن کی شان میں سر زد ہوا تھا۔ لیکن یہ بابا جی ہر مشکل کا حل ہیں ، درد کی دوا ہیں یہ ہر موقعے پر قیمتی نگینے کی طرح فٹ ہو جاتے ہیں.سچ پوچھیں تو ان بابا جی سے ملنے کابہت ارمان ہے -ان بابا جی کی پوسٹس پڑھ کر بہت بار میرے دل میں خیال آتا ہے کہ اس بابا جی کو پکڑنا پڑے گا ،کچھ بھی کہہ دیتے ہیں۔مجھے تو لگتا ہے ہرانسان کے اندر ایک بابا جی چھپا بیٹھا ہے جو کہتا تو بہت کچھ ہے لیکن سننے والا کوئی نہں ہوتا۔

بابا جی نے جو کچھ کہہ رکھا ہے وہ آپ تک بھی پہنچ ہی چکا ہو گا۔چلیں کچھ بابا جی اقوال میری طرف سے بھی۔آج میں اپنے اندر چھپے بیٹھے بابا جی کو بہت کچھ کہنے کا موقع دینا چاہتی ہوں۔ایک بابا اور سہی۔

بابا جی کہتے ہیں جو ڈی پی زنانہ لگے فرینڈ ریکویسٹ کر دو۔اب یہ بابا جی خود کتنی بار بلاک ہو چکے ہیں انہوں نے بتایا نہیں۔

بابا جی کہتے ہیں اگر محبوبہ کی شان میں غزلیں لکھنے کے بجاۓ روٹی پکانی سیکھ لی جاۓ تو دال گلنے کے زیادہ امکان ہیں۔میں کیا عرض کروں یہ تو آزمودہ نسخہ ہے۔

بابا جی کہتے ہیں وہ قوم کبھی تبدیل نہیں ہو سکتی جس کے جوتے مسجد میں تبدیل ہو جاتے ہوں۔ سچ پوچھیں تو جس دن مسجد کے باہر جوتے ترتیب سے رکھے ملنے لگے سمجھ لیں اس قوم نے اپنی بے نظمی کو شکست دے دی۔

بابا جی کہتے ہے اگر رشتہ دیکھنے جاؤ اور لڑکی دھلے منہ کے ساتھ سامنے آئے تو سمجھ جاؤ رشتے پر راضی نہیں۔اصل شکل دکھا کر بھگانا چاہتی ہے۔

میں تو لڑکیوں کو ہمیشہ یہی مشورہ دیتی ہوں اگر کوئی زیادہ پریشان کرے تو دھلے ہوئے منہ کے ساتھ سامنے چلی جائیں. اول تو پہچانے گا نہیں ،پہچان لیا تو آئندہ پہچان کر بھی نہیں پہچانے گا۔

بابا جی کہتے ہیں خراٹے عورتیں بھی اتنے ہی زوردار مارتی ہیں مرد خوا مخواہ بدنام ہیں۔ بھلا بتاؤ یہ تو ازدواجی ہم آہنگی کی نشانی ہے میاں بیوی ایک دوسرے کے مقابلے پر خراٹے ماریں۔

بابا جی کہتے ہیں لڑکی کی ماں کی خوبصورتی کی تعریفیں کرو لڑکی آپ کی سا ری چولیں سچ مان لے گی۔

بابا جی کہتے ہیں بیوی آپ کی جلی کٹی سن کر بھی جواب نہ دے تو یہ نہ سمجھنا کہ آپ کی عزت کرنے لگی ہے ،ہو سکتا ہے روٹ کینال کروا کےآ ئی ہو.

بابا جی کہتے ہیں آج کل کی محبت نزلے کی طرح سات دن میں ٹھیک ہو جاتی ہے.

بابا جی کہتے ہیں جو عورت خاوند کی ہر بات پر جی جی کرے اصل میں اس کے خاوند کا نام جی جی ہوتا ہے۔

بابا جی کہتے ہے اگر لڑکا ہر لڑکی کو باجی باجی کہہ رہا ہے تو ہو نہ ہو ابا جی کے ساتھ کہیں جا رہا ہے۔

بابا جی کہتے ہیں جو مزہ سٹیٹس لگا لگا کر تپا نے میں ہے وہ بلاک کرنے میں نہیں۔

بابا جی کہتے ہیں لڑکی ناں کر دے تو اس کی سہیلی کی صلح مار لینی چاہیے۔

بابا جی کہتے ہیں جو گیارہ بجے محبوب کو کہے اب فون بند کرو میں نے سونا ہے اور اس کا لاسٹ سین بھی بند ہے تو اس نے شفٹیں لگائی ہوئی ہیں

بابا جی کہتے ہیں جو دوست فیس بک سٹیٹس پر بے تکے کمنٹ نہ کرے اس کی دوستی پر بھروسہ نہ کرنا۔

بابا جی کے اقوال نہ ختم ہونے والے ہیں۔ ہم سنتے رہیں گے بابا جی کہتے رہیں گے۔ بس اپنے اندر کے بابا جی کی سننتے رہیں۔جینا تو ہے ہی ہنس کر ہی جی لیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).