امیر ترین جوڑے نے کنوارے بیٹے کی موت کے بعد اس کی اولاد کیسے حاصل کی؟


امیر ترین جوڑے نے اپنے نوجوان بیٹے کی موت کے 3 دن بعد اس کا نطفہ نکال کر ۔۔۔ کیا کام کیا؟ جان کر آپ کی عقل دنگ رہ جائے گی کہ یہ بھی ممکن ہے

برطانیہ میں ایک امیر ماں باپ کے نوجوان بیٹے کی ٹریفک حادثے میں موت واقع ہو گئی۔ اس کے مرنے کے 3دن بعد انہوں نے اس کا نطفہ نکال کر محفوظ کروا دیا اور پھر ا س سے ایسا کام کر ڈالا کہ سن کر آدمی کی عقل دنگ رہ جائے۔ میل آن لائن کے مطابق یہ26سالہ نوجوان موٹرسائیکل پر جا رہا تھا کہ اس کو حادثہ پیش آ گیا۔ اس کی موت کے تین دن بعد اس کے ماں باپ نے دنیا کے چوٹی کے فرٹیلٹی سپیشلسٹ ڈاکٹر ڈیوڈ سموٹرک کی خدمات حاصل کیں اوربرطانوی قوانین کے برخلاف اپنے بیٹے کا نطفہ نکلوا کر محفوظ کروایا اور بعدازاں اس نطفے کو امریکہ سمگل کرکے اس کے ذریعے اپنی جائیداد کا وارث پیدا کروا لیا۔

رپورٹ کے مطابق اس جوڑے نے اپنے بیٹے کی اس اولاد کی جنس کا تعین بھی خود کیا، انہوں نے ڈاکٹروں کو بتایا کہ وہ اپنے بیٹے کے اس نطفے سے بیٹا ہی پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ چنانچہ اس مقصد کے لیے ایک سروگیٹ(بچہ پیدا کرنے کے لیے متبادل خاتون)کا بندوبست کیاگیا اور ڈاکٹروں نے ’جینڈر سلیکشن ٹیکنیکس‘ (بچے کی جنس خود منتخب کرنے کی ٹیکنالوجی)کا استعمال کرتے ہوئے خاتون کے بیضوں اور اس نوجوان کے نطفے کے ملاپ سے ایک ایمبریو پیدا کیا اور پھر اسے اس خاتون کی بچے دانی میں رکھ دیا۔ رپورٹ کے مطابق یہ بچہ صحت مند پیدا ہوا اور اب اس کی عمر 3سال ہو چکی ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ پیدائش کے بعد سے یہ بچہ برطانیہ میں اپنے دادا دادی کے ساتھ رہائش پذیر ہے اور وہی اس کی پرورش کر رہے ہیں۔اس جوڑے نے تو اس حوالے سے کسی کو کچھ نہیں بتایا تاہم ان کے بیٹے کا نطفہ محفوظ کرنے والے ڈاکٹر ڈیوڈ سموٹرک نے اس کا اعتراف کر لیا ہے۔

ڈاکٹر ڈیوڈ کا کہنا تھا کہ ’’یہ کیس انتہائی غیرمعمولی تھا۔ میں نے اس جوڑے کی مدد کی۔ یہ سارا پراسیس ’لاجولا آئی وی ایف کلینک‘ کیلیفورنیا میں کیا گیا۔ ان ماں باپ نے انتہائی تکلیف دہ صورتحال میں اپنا بیٹا کھویا تھا اور وہ اپنی جائیداد کا وارث چاہتے تھے۔ حادثے کے بعد ان کے بیٹے کی لاش 4دن تک نہ مل سکی تھی۔ کسی بھی مرد کا نطفہ موت کے بعد 72گھنٹے تک قابل استعمال رہ سکتا ہے۔ چنانچہ اس کیس میں یہ وقت گزر چکا تھا۔ تاہم ماں باپ کسی بھی طرح اس کے نطفے سے بچہ پیدا کرنا چاہتے تھے چنانچہ ہم نے ایک ماہر یورالوجسٹ کی خدمات حاصل کیں اور نطفے کو دوبارہ قابل استعمال حالت میں لا کر منجمد کر لیا۔پھر لگ بھگ ایک سال بعد اسے امریکہ لیجایا گیا جہاں اس سے بچہ پیدا کیا گیا۔‘‘


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).