قانون برائے تحفظ مرداں کی سفارشات


\"zunaira-saqib-3\"اگر یہ دنیا مردوں کی بجائے عورتوں کے غلبے اور اجارہ داری میں ہوتی تو ہمیں یقین ہے کہ ایک مذہبی نظریاتی کونسل ہوتی جس میں تمام ارکان عورتیں ہوتیں اور وہ ایک عدد مسودہ قانون مردوں کے حقوق کے لئے بناتیں۔ اس تصوراتی دنیا کے اس تصوراتی بل کے چیدہ چیدہ نکات پیش خدمت ہیں۔

مرددوں کو سانس لینے کے لئے عورتوں کی اجازت کی ضرورت نہ ہو گی۔ ان کو اجازت ہے کہ وہ جہاں چاہے سانس لیں۔ تاہم اس بات کا خیال رکھنا ہو گا کہ سانس ایسے نہ لی جائے کہ فحاشی پھیلنے کا اندیشہ ہو

جسمانی لحاظ سے مضبوط ہونے کے ناتے مرد کی ذمہ داری ہے کہ وہ خاندان کا معاشی بوجھ اٹھاے ۔ اگر وہ ایسا کرنے میں ناکام رہتا ہو تو بیوی کو اجازت ہے کہ وہ اس کو صبح دو درے، دوپہر کو دو ٹھڈے، اور شام کو تین تھپڑ لگا سکے۔ تاہم بیوی کو اس بات کا خیال رکھنا ہو گا کہ ایسا کرتے ہوئے مرد کے جسم پر نشان نہ پڑیں۔ اگر ڈنڈے کو کمبل میں لپیٹ کر مارا جائے تو اس بات کا امکان جاتا رہے گا۔

اگر بیوی شراب پیتی ہو، جوا کھیلتی ہو اور دوسرے مردوں میں دلچسپی رکھتی ہو تو شوہر کی ذمےداری ہے کہ اس کی ہدایت کے لئے دعا کرے۔

شادی کرنے کا فیصلہ گھر کی عورتیں کریں گی۔ مرد کو اجازت ہو گی کہ وہ اپنی ہونے والی بیوی کو نکاح کے وقت دیکھ سکے۔

کسی مرد کی زبردستی شادی نہ کی جا سکے گی۔ لیکن گھر کی سربراہ عورتوں کا فیصلہ آخری فیصلہ ہو گا۔

مردوں کے لئے تنگ لباس پہنے پر پابندی ہو گی ۔ ایسے تما م لباس پہنے سے پرہیز کیا جائے جنہیں دیکھ کر کسی عورت کی حیوانی جبلت جاگ اٹھے۔ ایسے لباس پہنے ہوے اگر کسی مرد کا ریپ ہو جائے تو وہ اس کا خود ذمےدار ہو گا۔

شرعی لباس پہنے کسی مرد کے ساتھ زیاتی کرنا قا بل گرفت جرم ہے۔ جس مرد کے ساتھ زیاتی ہو اس کے لئے لازم ہے کہ وہ چار بالغ عورتیں گواہ کے طور پر پیش کرے۔ اگر وہ گواہ پیش کرنے میں ناکام رہتا ہو تو اس پر زنا کا مقدمہ چلایا جائے

عورت مرد کو بیک وقت تین طلاقیں نہیں دے سکے گی۔ ایک طلاق کے بعد وہ چاہے تو تعلق دوبارہ قائم کر لے چاہیے تو سزا کے طور پر بستر الگ کر لے۔ مرد کو پوری آزادی ہو گی کہ وہ طلاق کے لئے عدالت میں درخواست دائر کر سکے۔ تاہم اس کے لئے ضروری ہے کہ وہ شرعی وجہ بیان کرے جس کے لئے اس کو طلاق چاہیے۔ اگر وہ شرعی وجہ بیان کرنے میں ناکام رہتا ہے تو اس کو بیوی کے پاس واپس بھجوا دیا جائے ۔

مردوں کو جنگ میں مارنے کی اجازت نہیں ہے تاہم ان کو جنسی غلام بنانا جائز ہو گا

صحیح الدماغ مرد اپنا مذہب تبدیل کر سکتا ہے تاہم اس کے صحیح الدماغ ہونے کا فیصلہ گھر کی سربراہ عورت کرے گی۔

مردوں کو غیرت کے تحت قتل کرنے پر باپندی ہو گی تاہم ان کو گھر میں نظربند کیا جا سکتا ہے

مرد بلیڈ، انڈرویر اور خوشبو کے فحش اشتہاروں میں کام نہیں کر سکیں گے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments