جب ایک چیف جسٹس کی بیٹی نے شوبز کی دنیا میں تھرتھلی مچا دی


وہ وقت جب ایک چیف جسٹس کی بیٹی نے شوبز کی دنیا میں تھرتھلی مچا دی ،اس کی حرکتیں دیکھ کر پورے ملک میں غصہ کی لہرکیوں دوڑ جاتی تھی؟ اصلیت آپ بھی جانئے

 

شوبز کی دنیا میں بہت سے خاندانی اور جاگیردار وحسب نسب والوں کی اولاد وں نے بھی قدم رکھے اور پھر خود بھی ناموری کمائی۔متحدہ ہندوستان کی ریاست بیکانیر (موجودہ راجستھان) کے چیف جسٹس میاں احسان الحق کی بیٹی پارہ بیگم نے بھی 1940کی دہائی میں فلموں میں قدم رکھے تو اپنی چلبلی حرکتوں سے انہوں نے ہندوستانی سینما میں تھرتھلی مچادی تھی ۔پارہ بیگم جہلم میں پیدا ہوئیں اور علی گڑھ میں پڑھ کر علیگ کہلوائیں مگر اپنی شوخ اداوں اور حسن لازوال کی وجہ سے انہوں نے تیس سے زائد فلموں میں کام کیا ۔

ایک زمانے میں انکے والد بیٹی کی حرکتوں پراس وقت منہ چھپانے پر مجبور ہوگئے تھے کہ جب پارہ بیگم نے ایک انگلش میگزین لائف ٹائم میں اپنا بولڈ فوٹو سیشن کروایا۔ اس سے قبل چیف جسٹس میاں احسان الحق کو اپنی ہندو بہو کی وجہ سے بھی شدید خفت کا سامنا رہا تھا ۔ تاہم میاں احسان الحق خود کرکٹ کے کھلاڑی بھی تھے اور انکا ایک بیٹا بھی کرکٹ کی دنیا میں آچکا تھا لہذا ان کا بھی شو بز انڈسٹری سے واسطہ بڑھ گیا تو بیٹی سے تعلقات بحال ہوگئے۔پارہ بیگم نے دلیپ کمار کے چھوٹے بھائی ناصر خان سے شادی کی تھی ۔ان کا بیٹا ایوب خان آج بھی بھارتی ڈرامہ انڈسٹری میں معروف پہچان رکھتا ہے ۔

پارہ بیگم کے والد قدامت پسند تھے لیکن جب ان کے بھائی نے ایک ہندو ایکٹرس پروتیما داس گپتا سے شادی کی تو وہ اپنی بھابی کے نقش قدم پر چل پڑیں ۔ ان کی بھابی نائٹ کلبوں اور ہوٹلوں کے شراب خانوں میں گھومتی پھرتی تھیں۔ نیم عریاں لباس پہنتی تھیں اور سر سے پیر تک مغربی عورت کی تصویر بن چکی تھیں۔پرانے صحافی بتایا کرتے تھے کہ پروتیما داس ماضی کی سب سے بے باک اداکارہ تھی۔

اس دور بیگم پارہ نے اسی زمانے میں فلم ”چاند“ میں ایک مغرب زدہ ماڈرن لڑکی کا کردار ادا کیا تھا۔ نائٹ کلب‘ سوئمنگ پول اور غسل خانے کے مناظر اس فلم میں بہت بے باکی سے پیش کیے گئے تھے۔ جس پر ہندوستان کے طول و عرض میں ایک قدامت پسند طبقے نے بیگم پارہ کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا مگر بیگم پارہ نے اپنی فلموں کے علاوہ نجی زندگی میں بھی یہی چلن رکھا جس کی وجہ سے دلیپ کمار کے خاندان نے انہیں مشترکہ خاندانی نظام سے نکال باہر کیا تھا اور ناصر خان پارہ بیگم کے ساتھ الگ فلیٹ میں رہنے پر مجبور ہوگئے تھے ۔یاد رہے کہ 2008میں انتقال سے چند سال پہلے وہ پاکستان میں مستقل رہنے کے لئے آگئی تھیں لیکن جلد ہی وہ واپس چلی گئی تھیں۔

بشکریہ ڈیلی پاکستان

https://dailypakistan.com.pk/11-Sep-2018/846033


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).