ایشیا کپ ٹورنامنٹ: انتظار ختم، مقابلے کا وقت آگیا
پاکستان اور بھارت کہیں بھی کرکٹ کھیلیں دنیا بھر کی توجہ اپنی جانب کھینچ لیتے ہیں اور متحدہ عرب امارات میں بھی شائقین بڑی بے صبری سے پاکستان اور بھارت کے درمیان میچ کا انتظار کررہے ہیں جو بدھ کے روز دبئی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلا جانے والا ہے۔
ماضی میں متحدہ عرب امارات میں شارجہ کا میدان پاک بھارت کرکٹ مقابلوں کا سب سے اہم مرکز سمجھا جاتا تھا لیکن سیاسی وجوہات کی بنا پر یہ ان مقابلوں کی تعداد کم سے کم تر ہوتی گئی اور 2006 میں آخری دفعہ ان دونوں نے متحدہ عرب امارات کے کسی میدان میں مقابلہ کیا تھا جب ابوظہبی میں دو ون ڈے میچوں میں دونوں حریف سامنے آئے تھے۔
اس بارے میں مزید پڑھیے
ایشیا کپ: انڈیا کو شارجہ میں کھیلنے سے کیا مسئلہ ہے؟
وراٹ کوہلی کے بغیر ایشیا کپ کا رنگ پھیکا
ورلڈ کپ ابھی دور ہے فی الحال توجہ ایشیا کرکٹ کپ پر
پاکستان اور انڈیا کے مابین آخری میچ ایک سال قبل لندن کے اوول کے میدان پر کھیلا گیا تھا جب پاکستان نے چیمپیئنز ٹرافی کے فائنل میں انڈیا کو 158 رنز سے شکست دے کر تاریخی فتح حاصل کی تھی۔
ایشیا کپ کے فارمیٹ کو دیکھ کر لگتا ہے کہ جیسے یہ صرف ان دونوں ممالک کو ایک ساتھ کھیلتے ہوئے دیکھنے کا بہانہ ہو۔
ٹورنامنٹ میں ان دونوں کا پہلا مقابلہ گروپ میچ کی شکل میں 19 ستمبر کو ہوگا، جس کے بعد یہ دونوں 23 ستمبر کو سپر4 میں مدمقابل ہونگے۔ اور اگر یہ دونوں فائنل میں پہنچ گئے تو یہ اس ٹورنامنٹ میں ان دونوں کے درمیان تیسرا میچ ہوگا۔
یہی سوچ کر متحدہ عرب امارات میں رہنے والے شائقین خوشی سے پھولے نہیں سمارہے ہیں اور اس کا ثبوت ٹکٹوں کی فروخت میں دیکھا جا سکتا ہے کیونکہ 19 ستمبر کا میچ ′سولڈ آؤٹ ′ ہے یعنی تمام ٹکٹیں فروخت ہوچکی ہیں۔
سب سے کم ٹکٹ ڈیڑھ سو درہم مالیت کا ہے جبکہ اس کے بعد 300، 550 اور 750 درہم مالیت کے ٹکٹ ہیں جبکہ کارپوریٹ باکس کے ٹکٹ کی قیمت پانچ ہزار اور وی آئی پی ٹکٹ کی قیمت چھ ہزار درہم ہے۔
ڈیڑھ سو درہم کا ٹکٹ بلیک میں 500 سے لے کر 600 درہم میں فروخت ہوا ہے۔
دوسرے ملکوں سے بھی شائقین اس میچ کے لیے دبئی پہنچ رہے ہیں کیونکہ وہ دنیائے کرکٹ کے سب سے بڑے اور سب سے دلچسپ ٹاکرے کو دیکھنے کا موقع ہاتھ سے ضائع نہیں کرنا چاہتے ہیں۔
ایشیا کپ کا میزبان چونکہ بھارتی کرکٹ بورڈ ہے لہذا بھارتی ٹیم نہ صرف دوسری ٹیموں سے الگ ہوٹل میں ٹھہری ہوئی ہے بلکہ وہ یہ ٹورنامنٹ دو مراکز پر ہونے کے باوجود اپنے تمام میچز صرف دبئی میں کھیل رہی ہے اور اسے کسی بھی صورت میں ابوظہبی کا سفر اختیار نہیں کرنا پڑے گا جبکہ پاکستانی ٹیم کو سپر فور کے دو میچز ابوظہبی میں کھیلنے ہوں گے۔
- مختار انصاری کی موت: انڈیا میں انڈر ورلڈ کا بڑا نام جنھیں جیل میں ’زہر دیے جانے‘ کا ڈر تھا - 29/03/2024
- ماں بیٹی کے ملاپ کی کہانی: ’میں 17 سال بعد بیٹی کو دیکھ کر دوبارہ زندہ ہو گئی‘ - 29/03/2024
- شیاؤمی: چینی سمارٹ فون کمپنی نے الیکٹرک کار متعارف کروا کر کیسے ٹیسلا اور ایپل دونوں کو ٹکر دی - 29/03/2024
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).