کینیا میں انتہائی کم عمر لڑکیاں مردوں کے ساتھ جنسی تعلق کیوں استوار کر رہی ہیں؟


وہ علاقہ جہاں 65 فیصد خواتین کی کپڑے کے ایک ٹکڑے کے بدلے عزت لوٹ لی گئی، سب سے شرمناک ترین خبر آگئی

 

اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف نے اپنی ایک رپورٹ میں کینیا میں انتہائی کم عمر لڑکیوں کو مردوں کے ساتھ جنسی تعلق استوار کرنے پر مجبور کرنے کا انکشاف کیا ہے اور اس کی وجہ ایسی ہے کہ سن کر آدمی ششدر رہ جائے۔ دی انڈیپنڈنٹ کے مطابق یونیسیف نے رپورٹ میں بتایا ہے کہ کینیا کے دارالحکومت نیروبی کی کچی بستیوں سمیت ملک بھر میں لڑکیوں کی بڑی تعداد کو کم عمری میں ہی مردوں سے جنسی تعلق قائم کرنے پر مجبور کر دیا جاتا ہے اور یہ تعلق محض سینیٹری پراڈکٹس کے عوض قائم کرتی ہیں، کیونکہ جب لڑکیاں بالغ ہوتی ہیں اور انہیں ماہواری آنی شروع ہوتی ہے تو غربت کے باعث والدین ان کے لیے سینیٹری پراڈکٹس (حیض و نفاس کے دنوں میں استعمال ہونے والی مصنوعات)خریدنے کی سکت نہیں رکھتے۔

دوسری طرف ملک میں خواتین کے ان مخصوص دنوں کے حوالے سے بھی آگہی کا فقدان اس قدر ہے کہ لوگ اسے شرمساری کا سبب سمجھتے ہیں۔ چنانچہ وہ بچیوں کو مجبور کرتے ہیں کہ وہ خود مردوں سے تعلق استوار کریں اوران سے بدلے میں سینیٹری پراڈکٹس لیں اور انہیں اپنے ایام مخصوصہ کے دوران استعمال کریں۔یونیسیف کے مطابق نیروبی کے علاقے کیبرا (Kibera)کی جھونپڑ پٹی کی 65فیصد سے زائد بچیوں کوکم عمری میں ان مصنوعات کے عوض جنسی تعلق پر مجبور ہونا پڑتا ہے۔یونیسیف کینیا کے سربراہ اینڈریو ٹریویٹ کا کہنا تھا کہ ”یہاں کینیا میں سینیٹری پراڈکٹس کے عوض کم سن بچیوں کا مردوں سے جنسی تعلق استوار کرنا اس قدر عام ہو چکا ہے کہ گویا ایک روایت کی شکل اختیار کر گیا ہے۔ یہ لڑکیاں ٹیکسی ڈرائیوروں اور دیگر ایسے لوگوں کے ساتھ جنسی تعلق قائم کرتی ہیں جو انہیں بدلے میں سینیٹرپیڈز اور دیگر ایسی اشیاءدیتے ہیں۔“


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).