عمران خان کے مودی کو ’مثبت‘ جواب میں مذاکرات کی پیشکش


پاکستان کے وزیرِاعظم عمران خان نے اپنے انڈین ہم منصب نریندر مودی کو ایک خط میں دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کا باقاعدہ آغاز کرنے کی پیشکش کی ہے۔

یہ پاکستان کی نئی حکومت کی جانب سے پہلی بار انڈیا کو دونوں ملکوں کے درمیان تمام تصفیہ طلب معاملات کے لیے باضابطہ مذاکرات کی دعوت ہے۔

بی بی سی کی نامہ نگار فرحت جاوید کے مطابق پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک بیان میں تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے انڈین وزیراعظم نریندر مودی کا مثبت انداز میں جواب دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ پیغام میں مذاکرات کے ذریعے ’ایشوز کے حل‘ کی بات کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں!

انڈیا افغان تجارت کے لیے راستہ، ’ایسی کوئی پیشرفت نہیں‘

گرودوارہ کرتارپور:3 کلومیٹر کا فاصلہ،7 دہائیوں کی مسافت

’انڈیا سے مذاکرات کے لیے فوج کی مکمل حمایت حاصل ہے‘

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان کو انڈیا کی جانب سے باضابطہ جواب کا انتظار ہے۔

یہ اس خط کے جواب میں لکھا گیا ہے جس میں نریندر مودی نے عمران خان کو مبارکباد دی تھی۔ عمران خان نے وزارتِ عظمیٰ کا منصب سنبھالنے پر بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی کی جانب سے مبارکباد پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

اس سے پہلے انڈین اخبار ’ٹائمز آف انڈیا‘ نے اسی خط کے حوالے سے کہا تھا کہ خط میں وزیرِاعظم پاکستان نے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس کے دوران دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے درمیان ملاقات کی بھی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

مودی

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان کو انڈیا کی جانب سے باضابطہ جواب کا انتظار ہے

خیال رہے کہ دونوں ممالک میں یہ قیاس آرائیاں چل رہی تھیں کہ آیا دونوں وزرائے خارجہ نیویارک میں ملاقات کریں گے یا نہیں۔ بدھ کو ترجمان دفترِ خارجہ نے ہفتہ وار بریفینگ کے دوران کہا تھا کہ اس معاملے پر ابھی کام ہو رہا ہے۔

اس سے پہلے جولائی میں عام انتخابات میں کامیابی کے بعد اپنے پہلے ہی خطاب میں پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے انڈیا کے ساتھ بہتر تعقات کی بات کی تھی۔ انھوں نے کہا تھا کہ ’تعلقات کو بہتر بنانے میں اگر بھارت ایک قدم اٹھائے گا تو پاکستان اس سمت میں دو قدم اٹھائے گا۔‘

دوسری جانب دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ کرتارپور بارڈر کھولنے کے حوالے سے پاکستان اور انڈیا کے درمیان سرکاری سطح پر کوئی رابطہ نہیں ہوا، تاہم پاکستان اس حوالے سے کھلا ذہن رکھتا ہے۔

خیال رہے کہ اس سے پہلے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا تھا کہ ’پاکستان مزید ایک قدم آگے بڑھاتے ہوئے انڈیا سے آنے والے سکھ یاتریوں کے لیے کرتارپورہ بارڈر کھول دے گا۔ جس سے یاتری ویزے کے بغیر گردوارہ دربار صاحب کے درشن کر سکیں گے۔‘


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32297 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp