عمران خان نے بھارت کو دہشت گردی پر بات کرنے کی آفر کر دی


بھارت نے پاکستانی وزیراعظم عمران خان کا خط جاری کر دیا ہے۔ اس خط میں عمران خان نے دونوں ملکوں کے عوام کی بہتری کے لئے امن کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے بھارت کو تمام تصفیہ طلب امور پر بات کرنے کا کہتے ہوئے یہ بھی خصوصی زور دے کر کہا ہے کہ پاکستان دہشت گردی پر بات کرنے کے لئے تیار ہے۔

انہوں نے یہ تجویز دی کہ دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ نیویارک میں اقوام متحدہ کے اجلاس کے موقع پر آپس میں بات چیت کر کے آگے بڑھنے کی راہیں تلاش کریں۔ انہوں نے اسلام آباد میں سارک سربراہی اجلاس کی تجویز بھی دی اور نریندر مودی کے اس میں شرکت کے لئے پاکستان آنے کی خواہش ظاہر کی۔

بھارت وزرائے خارجہ کی ملاقات پر آمادہ ہو گیا لیکن پالیسی نہیں بدلے گی

بھارت نے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے درمیان ملاقات کی تجویز قبول کرلی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ترجمان بھارتی وزارت خارجہ رویش کمار نے بریفنگ میں بتایا پاکستانی وزیراعظم عمران خان کی پاک بھارت وزرائے خارجہ ملاقات کی تجویز حکومت نے قبول کرلی ہے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ پاک بھارت وزرائے خارجہ ملاقات نیویارک میں ہوگی جو اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر دوران ہوگی۔

رویش کمار کا کہنا تھا کہ ملاقات کا ایجنڈا طے نہیں ہوا ہے، ہم نے صرف ملاقات کی حامی بھری ہے البتہ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاک بھارت وزرائے خارجہ ملاقات 27 ستمبر کو نیویارک میں ہو گی۔

بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اس ملاقات میں بھارت کی پاکستان کے حوالے سے پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی اور نا ہی اس ملاقات کا مطلب دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کی بحالی ہیں۔

اسلام آباد میں سارک سربراہ اجلاس کروانے سے انکار

وزیراعظم عمران خان کی جانب سے تعلقات بہتر بنانے کیلئے مذاکرات کی پیشکش کے باوجود بھارت نے سارک سربراہ اجلاس اسلام آباد میں کرانے کی پاکستانی تجویز مسترد کردی۔

بھارت نے سارک سربراہ اجلاس کیلئے پاکستان کی میزبانی کی مخالفت کردی ہے اور اس حوالے سے بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار کا کہنا ہے کہ موجودہ ماحول پاکستان میں سارک سربراہ اجلاس کیلئے مناسب نہیں۔

یاد رہے کہ 2014 میں سارک سربراہ اجلاس کٹھمنڈو میں ہواتھا جس کے بعد 2016 کا اجلاس اسلام آباد میں ہونا تھا لیکن بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں اڑی کیمپ پر حملے کو جواز بنا کر اجلاس میں شرکت سے انکار کردیا تھا۔

بھارتی انکار کے بعد بنگلادیش، بھوٹان اور افغانستان نے بھی اجلاس میں شرکت سے انکار کردیا تھا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).