اعضا کے عطیے سے 3 افراد پراسرار موت کا شکار


امریکہ میں بریسٹ کینسر میں مبتلا ایک خاتون کے عطیات سے پانچ افراد سرطان کے شکار ہوگئے۔ فوٹو: فائل

امریکہ میں ایک خاتون کے عطیات سے پانچ افراد پراسرار طور پہ سرطان کے شکار ہوگئے۔

کینسر کی شکار ایک خاتون نے بعد از مرگ اپنے اعضا عطیہ کیے جس سے مزید 4 افراد سرطان کے شکار ہوگئے اور تین انتقال کرگئے اس واقعے پر ماہرین خود بھی حیران ہیں۔

امریکن جرنل آف ٹرانسپلانٹیشن میں شائع رپورٹ کے مطابق 2007ء میں ایک 53 سالہ خاتون فالج کے دورے سے فوت ہوگئیں جنہیں اپنے بدن میں کینسر کا پتا نہ تھا۔ خاتون کے دونوں گردے، جگر، دل اور پھیپھڑے پانچ افراد کو لگائے گئے۔ ڈاکٹروں نے پیوند کاری سے قبل اعضا کے ٹیسٹ بھی کیے تھے لیکن ان میں سرطان کے آثار نہیں ملے۔

اعضا پانے والے پانچ میں سے ایک مریض تو بعض پیچیدگیوں کی وجہ سے فوری انتقال کرگیا تاہم چار افراد کو اعضا لگادیے گئے تاہم انہیں کینسر لاحق ہوگیا۔ ابتدا میں چاروں مریض بہتر نظر آئے تاہم بعد میں ان میں کینسر کی علامات ظاہر ہوگئیں۔ اوسطاً 16 ماہ بعد پھیپھڑے وصول کرنے والے خاتون لمفی نالیوں میں سرطان کی شکار ہوگئیں اور انتقال کرگئیں۔

جب تمام مریضوں کا جائزہ لیا گیا تو معلوم ہوا کہ اعضا عطیہ کرنے والی خاتون کو بریسٹ کینسر تھا جو ان مریضوں کے ڈی این اے میں شامل ہوگیا تھا۔ سال 2011ء میں جس خاتون کو جگر کا پیوند لگایا گیا تھا اس کے جگر میں بریسٹ کینسر خلیات دریافت ہوئے جو عطیہ دینے والی خاتون میں سرطان کی مزید تصدیق کرتے ہیں، یہ خاتون بھی 2014ء میں انتقال کرگئیں۔

جس مریض کو گردہ لگایا گیا تھا اس میں 2013ء میں سرطان کا انکشاف ہوا اور وہ بھی اس سال انتقال کرگیا جبکہ خاتون کا دوسرا گردہ 32 سالہ شخص کو عطیہ کیا گیا تھا اس شخص میں 2011ء میں بریسٹ کینسر کے خلیات دریافت ہوئے اس شخص کا گردہ نکال دیا گیا، کیموتھراپی اور دوائیں دی گئیں اور اب وہ کینسر سے محفوظ ہوچکا ہے۔

ماہرین کے مطابق عطیہ کردہ اعضا کے ذریعے کینسر کی منتقلی بہت کم یاب عمل ہے لیکن یہ واقعہ ماہرین کے لیے مزید حیرت کی وجہ بنا ہے جس پر ماہرین اب بھی غور کررہے ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).