آڈیو کالم – ٹیسٹ ٹیوب، سروگیسی اور اب سور کا دل


اگر آپ کی ملاقات کسی ہم جنس پرست مرد سے ہو اور وہ آپ کو یہ بتائے کہ اس کا ’خاوند‘ رات کو دیر سے گھر آتا ہے، اسے وقت نہیں دیتا اور بچوں کو بھی نہیں سنبھالتا تو آپ کا رد عمل کیا ہو گا؟ ایک مرتبہ امریکہ میں مجھے اسی قسم کے بندے سے پالا پڑا تھا جس کی یہ گفتگو سن کر میں چکرا کر رہ گیا تھا۔ اس مرد رعنا کی شادی کو چار سال ہوئے تھے، دو بچے تھے، اس کا شکوہ یہ تھا کہ خاوند اس سے بیزار ہو چکا ہے، گھر پر بالکل توجہ نہیں دیتا، اٹھے بیٹھے طعنے دیتا ہے، لہذا اب وہ اس سے علیحدہ ہونے کے بارے میں سوچ رہا ہے۔

اس دکھی مرد کی باتیں سن کر میں نے اسے مومن کا شعر انگریزی میں ترجمہ کر کے سنایا کہ ’ہر وقت ہے دشنام ہر اک بات میں طعنہ، پھر اس پہ بھی کہتا ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا‘ اور کہا کہ تمہارے خانگی معاملات پر تو بعد میں بات کریں گے، پہلے یہ بتاؤ کہ تم دونوں کے بچے کیسے پیدا ہو گئے؟ اس پر وہ زیر لب مسکرایا اور کہنے لگا کہ شادی کے بعد ہم نے ایک Surrogate Mother (جس کا ترجمہ غالباً ’قائم مقام ماں‘ ہی کیا جا سکتا ہے ) کی خدمات حاصل کی تھیں۔

مکمل کالم پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

یاسر پیرزادہ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

یاسر پیرزادہ

Yasir Pirzada's columns are published at Daily Jang and HumSub Twitter: @YasirPirzada

yasir-pirzada has 490 posts and counting.See all posts by yasir-pirzada

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments