برطانیہ: ’بریگزٹ کےبعد یورپی یونین ورکرز کو اولیت نہیں ملے گی‘


لوگ

برطانوی کابینہ نے اتفاق کیا ہے کہ برطانیہ کا بریگزٹ سے انخلا مکمل ہونے کے بعد یورپی یونین کے لوگوں کو بھی امیگریشن قوانین کا اسی طرح سامنا کرنا چاہیے جس طرح باقی دنیا کے لوگ کرتے ہیں۔

یہ معاہدہ آزاد مائیگریشن ایڈوائزی کمیٹی (میک) کی جانب سے دی جانے والی سفارشات کی تقلید کرتا ہے اور برطانیہ کی لیبر پارٹی اس کی حمایت کرتی ہے۔

ایک ذریعے نے بی بی سی کو بتایا کہ برطانوی کابینہ نے متفقہ طور پر قومیت کی بجائے مہارتوں کی بنیاد پر ایک نظام کی حمایت کی ہے۔

تاہم کچھ افراد کو ڈر ہے کہ یورپی یونین کے کم ہنرمند تارکین وطن پر پابندی سے کاروبار کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

اس بارے میں مزید پڑھیے

’ٹریزا مے نے برطانوی آئین کو خود کش جیکٹ پہنا دی‘

علیحدگی کا آغاز: بریگزٹ کا خط یورپی اتحاد کے حوالے

بریگزٹ: سپریم کورٹ کے فیصلے کے کیا اثرات مرتب ہوں گے؟

پارلیمان میں ووٹنگ کے بغیر بریگزٹ نہیں: سپریم کورٹ

برطانوی ممبر پارلیمان بریگزٹ پر عملدرآمد کے خلاف

برطانیہ کی وزیر اعظم ٹریزا مے بار بار اپنا عہد دہرا چکی ہیں کہ بریگزٹ کے بعد یورپ سے لا محدود امیگریشن ختم ہو جائے گی۔

بی بی سی کے سیاسی مدیر لورا کائنسسنبر کا کہنا ہے ’آزادیِ نقل و حرکت کا خاتمہ وزیراعظم کے لیے ناقابل مذاکرات بن گیا ہے۔‘

لیبر پارٹی کے شیڈو بریگزٹ سیکریٹری سر کائر سٹارمر کا کہنا ہے کہ امتیاز کو روکنے کے لیے ’منصفافہ‘ سسٹم کی ضرورت ہے۔

لیکن بی بی سی ون کے بریک فاسٹ پروگرام سے بات کرتے ہوئے انھوں نے احتیاط پر زور دیتے ہوئے کہا ’یورپی یونین کے شہریوں کے قوانین کے ارد گرد بحث کی ضرورت ہو سکتی ہے۔ اگر ہم یورپی یونین کے ساتھ قریبی معاون تعلقات چاہتے ہیں۔‘

برطانوی کابینہ نے پیر کو میک کے چیئرمین پروفیسر ایلن کی جانب سے دی جانے والی طویل پریزنٹیشن کے بعد اس معاہدے سے اتفاق کیا ہے۔

برطانیہ

PA

ایک ذریعے کے مطابق اس اصول پراتفاق کیا گیا تھا کہ برطانیہ کام تک رسائی دیتے ہوئے کسی دوسرے حصے سے تعلق رکھنے والے تارکین وطن کے لیے تعصب کا مظاہرہ نہیں کرے گا۔

تاہم کابینہ کے ایک ذریعے نے بی بی سی کو بتایا کہ اس معاہدے کو ایک مضبوط فیصلہ نہیں بنایا گیا۔ حکومتی ذریعہ نے بتایا کہ یورپی یونین کے شہریوں کے لیے ’ہلکا ٹچ مائیگریشن‘ قوانین کسی بریگزٹ ٹریڈ ڈیل کا حصہ ہو سکتے ہیں۔

یورپی یونین کے آزایِ نقل و حرکت آزادی کے اصول فی الحال یورپین اکنامک ایریا، یورپی یونین کے تمام اراکین کے ساتھ ساتھ ناروے، آئس لینڈ، لیشٹنسٹائن اور سوئٹزر لینڈ کے لوگوں کو ویزوں کے بغیر سفر اور کام کرنے کی اجازت ہوتی ہے۔

جو بھی یورپی یونین کے ساتھ ساتھ ناروے، آئس لینڈ، لیشٹنسٹائن اور سوئٹزرلینڈ سے باہر اور انگلینڈ منتقل ہونے کی خواہش رکھتا ہے وہ ورک یا پڑھائی کے ویزوں کے لیے اپلائی کر سکتا ہے۔

خیال رہے کہ گذشتہ سال جون میں برطانیہ میں یورپی یونین میں رہنے یا نکل جانے کے سوال پر ہونے والے تاریخی ریفرینڈم کے نتائج کے مطابق 52 فیصد عوام نے یورپی یونین سے علیحدگی ہونے کے حق میں جبکہ 48 فیصد نے یونین کا حصہ رہنے کے حق میں ووٹ دیا تھا۔

شمال مشرقی انگلینڈ، ویلز اور مڈلینڈز میں زیادہ تر ووٹر یورپی یونین سے الگ ہونے کے حامی نظر آئے جبکہ لندن، سکاٹ لینڈ اور شمالی آئرلینڈ کے زیادہ تر ووٹروں نے یورپی یونین کے ساتھ رہنے کے حق میں ووٹ دیا تھا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32494 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp