بھارت نئے پاکستان کی برہنہ پا روحانی قوتوں سے ہوشیار رہے


دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کا ادنی ترین وزیر اعظم نریندر مودی تاریخ پاک و ہند سے بے خبر وہ وزیر اعظم ہے، جس کی شہ پر بھارتی ہیٹ پوش آرمی چیف نے نئے پاکستان کو سبق سکھانے کی دھمکی دی ہے۔ ادنی ترین وزیر اعظم نریندر مودی پاک و ہند کے درمیان ہونے والی جنگوں کی تاریخ اور نتائج سے بھی قطعی نا واقف ہے۔ نریندر مودی کو پتا ہونا چاہیے، کہ پرانے پاکستان نے 1965 کی جنگ میں بھارت کو وہ چھٹی کا دودھ یاد دلایا تھا، کہ بھارت نے منتیں ترلے کرکے پاکستان کو معاہدہ تاشقند پر راضی کیا تھا۔

1965 کی جنگ میں پاکستانی فوج اور عوام نے بھارتی فوج کو خوب ناکوں چنے چبوائے، بھارت کو ناکوں چنے چبوانے میں بنیادی اور اہم کردار سبز پوش روحانی قوتوں کا بھی تھا، جو بھارتی فوج کی نظروں سے اوجھل ہوکر بھارتی فوج کا بیڑا غرق کر رہے تھے اور بھارتی علاقہ فتح بھی کر رہے تھے۔

1971 کی جنگ میں بھی بھارت کا ماننا ہے، کہ اس کو کامیابی ملی۔ بھارت کا یہ ماننا وہاں کے حکمرانوں، فوجیوں اور عوام کی محض خام خیالی ہے۔ حقیقت تو یہ ہے، کہ 1971 کی جنگ میں پرانے پاکستان کی سبز پوش روحانی قوتوں نے خطے میں ایک نئی اسلامی مملکت کی بنیاد رکھی، جو دنیا کے ہر میدان، حتی کے کرکٹ کے میدان میں بھی بھارت کا برابری سے مقابلہ کر رہی ہے۔

بھارت کو پتا ہی نہیں چلا، کہ اس کی سرزمین پر کس طرح سبز پوش روحانی قوتوں نے نوے ہزار عسکری اداروں سے تعلق رکھنے والے افراد اور عوام کی فوج داخل کر کے بھارت کی معیشت کو نا قابل تلافی نقصان پہنچایا۔ بھارت، جو آج معاشی ترقی کا دعوی کرتا ہے، وہ معاشی ترقی شملہ معاہدے کے بعد، ان نوے ہزار افراد کو پرانے پاکستان بھج کر ہی ممکن ہوئی ہے۔

سیاچن اور کارگل میں بھارتی فوجی جس سردی میں ٹھٹرتے، کانپتے اور مرتے ہیں۔ یہ بھی پاکستان کی فوجی حکمت عملی کا نتیجہ ہے۔ اس حکمت عملی کی وجہ سے جہاں بھارتی فوج کا جانی نقصان ہوتا ہے، وہیں بھارت کا مالی نقصان بھی ہوتا ہے۔ بھارت کے پاس کیوں کہ نئے پاکستان کی طرح ارزاں ترین جہاز اور ہیلی کاپٹر سروس موجود نہیں ہے، اس لیے سیاچن اور کارگل میں فوجیوں کو ترسیل کی جانے والی ایک روٹی سیکڑوں روپے میں پڑتی ہے۔

ادنی وزیر اعظم نریندر مودی کو جب پرانے پاکستان کی تاریخ، جنگی و غیر جنگی کامیابیوں اور سبز پوش روحانی طاقتوں کا نہیں پتا، تو نئے پاکستان کی روحانی قوتوں کا خاک علم ہوگا۔ اس تحریر کے ذریعے ہم ادنی وزیر اعظم نریندر مودی کے علم میں لانا چاہتے ہیں، کہ وہ نئے پاکستان کی موجودہ نئی حکومت اور برہنہ پا روحانی قوتوں سے ہوشیار رہے۔ اگر وزیر اعظم نئے پاکستان محترم عمران خان اور قومی اداروں کے کسی ایک سربراہ نے بھی بھارت سے جنگ کرنے کے لیے چندے کی اپیل کر دی اور چندہ جمع کر کے جدید اسلحہ خرید لیا گیا، تو بھارت کی اینٹ سے اینٹ بجنے میں دیر نہیں لگے گی۔

اگر بھارت اسی طرح نئے پاکستان کی حکومت، فوج اور عوام کو دھمکیاں دیتا رہا، تو برہنہ پا روحانی قوتیں بھی مجبوری کی حالت میں اشتعال میں آ سکتی ہیں۔ اگر نئے پاکستان کی سب سے بڑی برہنہ پا روحانی قوت نے مشعل ہوکر اپنے مریدوں کے ساتھ واہگہ کے راستے بھارت میں برہنہ پا داخل ہونے کا ارادہ کر لیا یا خواب میں ہنو مان جی کو بھارتی فوج کا تیا پانچا کرنے پر راضی کر لیا، تو بھارت اور بھارتی قوم کا وجود صفحہ ہستی سے مٹ سکتا ہے۔ اس لیے بھارت کی بہتری اسی میں ہے، کہ نئے پاکستان کی برہنہ پا روحانی قوتوں سے ہوشیار رہے کہ وہ کسی بھی وقت غضب میں آ کر اس کا سوا ستیا ناس کر سکتی ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).