روبینہ فیصل کا سچ


روبینہ فیصل کا سچ
؎ تیرا‘ میرا‘ سب کا سچ ہے
چکھنا ہے تو چکھ کر دیکھو
میٹھا‘ کھٹا‘ کڑوا‘ سچ ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
روبینہ فیصل
ایک ادیبہ ہیں
ایک افسانہ نگار ہیں
ایک جرنلسٹ ہیں
ایک کالم نگار ہیں
ایک نثری شاعرہ ہیں
وہ ایک ہمہ جہت شخصیت کی مالک ہیں
روبینہ فیصل ایک فنکارہ ہیں
ان کا میڈیم الفاظ ہیں
وہ اپنے الفاظ سے
اپنے خیالات‘ جذبات‘احساسات‘اعتقادات اور نظریات
اپنے دل سے
دوسروں کے دلوں تک پہنچاتی ہیں
کبھی ان کے الفاظ پھول بن جاتے ہیں کبھی کانٹے
کبھی وہ لوگوں کو آئینہ دکھاتی ہیں
کبھی سوچنے پر مجبور کرتی ہیں
کبھی خواب دیکھنے کی دعوت دیتی ہیں
اکثر اوقات وہ الجھے ہوئے مسائل کو سلجھا دیتی ہیں
کبھی کبھار سلجھی باتوں کو الجھا دیتی ہیں
روبینہ کی تحریروں میں
ایک جوش ہے
ایک جذبہ ہے
ایک ولولہ ہے
ایک آدرش ہے
ایک خواب ہے
وہ خواب امن کا ہے آشتی کا ہے انسانی ارتقا کا ہے
اسی لیے
اپنے تما تر نظریاتی اختلافات کے باوجود
ہماری دوستی ہے
ہمارے راستے جدا سہی
منزل ایک ہی ہے
اور وہ منزل انسان دوستی کی ہے
انسانیت سے محبت کی ہے
ایک پرامن سماج کی ہے
روبینہ سچ لکھتی ہیں
کبھی وہ سچ میٹھا ہوتا ہے کبھی کھٹا اور کبھی کڑوا
وہ اپنے سچ کے لیے قربانیاں دیتی ہیں
یہ علیحدہ بات
کہ آج کے دور میں
لوگ ابن انشاؔ کا مصرعہ گنگناتے ہیں
؎ سچ اچھا پر اس کے لیے کوئی اور مرے تو اور اچھا
میں نے روبینہ فیصل کو
ایک ادبی پودے سے درخت بنتے دیکھا ہے
اب اس درخت پر پھول بھی ہیں پھل بھی
اکثر پھل پکے اور میٹھے ہیں
بعض ابھی کچے ہیں
جو وقت کے ساتھ میٹھے ہو جائیں گے
روبینہ جان گئی ہیں انہیں کیا کہنا ہے کیا لکھنا ہے
انہوں نے ابھی یہ نہیں سیکھا کہ کیا نہیں کہنا کیا نہیں لکھنا
روبینہ کے ادبی سفر میں
پہلی منزل روایت تھی
دوسری منزل بغاوت تھی
اب وہ تیسری منزل کی طرف رواں دواں ہیں
وہ منزل دانائی کی ہے
اور دانائی کا خاموشی اور تنہائی سے گہرا رشتہ ہے
روبینہ فیصل سے میری ملاقاتیں
کبھی کبھار ہوتی ہیں اور مختصر ہوتی ہیں
مجھے وہ ملاقاتیں عزیز ہیں
کیونکہ مجھے ان کی دوستی عزیز ہے۔۔۔خالد سہیل ۔۔۔ستمبر ۲۰۱۸

ڈاکٹر خالد سہیل

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

ڈاکٹر خالد سہیل

ڈاکٹر خالد سہیل ایک ماہر نفسیات ہیں۔ وہ کینیڈا میں مقیم ہیں۔ ان کے مضمون میں کسی مریض کا کیس بیان کرنے سے پہلے نام تبدیل کیا جاتا ہے، اور مریض سے تحریری اجازت لی جاتی ہے۔

dr-khalid-sohail has 689 posts and counting.See all posts by dr-khalid-sohail