انسانی گوشت کھانے والا نوجوان اور اس کی بارہ سالہ گرل فرینڈ کس حال میں گرفتار ہوئے؟


انسانی گوشت کھانے والا نوجوان گرفتار، پولیس نے چھاپہ مارا تو اس کے کچن سے کیا پکڑا گیا؟ کوئی انسان تصور بھی نہیں کرسکتا

 

جرم کہاں نہیں ہوتا، کہیں چوری ڈاکا تو کہیں انسانوں کا خون، مگر ایسے بھیانک جرم کا آپ نے کبھی نہیں سنا ہو گا جو روس کے ایک دیہات میں ہو گیا ہے۔ پولیس نے ایک ایسے نوجوان کو گرفتار کیا ہے جو مبینہ طور پر ایک اور نوجوان کو قتل کرنے کے بعد اس کا گوشت پکا کر کھا چکا ہے۔

ڈیلی سٹار کے مطابق پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ دارلحکومت سے 60کلومیٹر دوری پر واقع گاؤں نووینکا سے ایک 21 سالہ نوجوان لاپتہ ہو گیا ہے۔ کئی دن کی تلاش کے باوجود لاپتہ نوجوان کا کچھ پتا نہیں چل سکا تھا مگر پھر ایک دن گاؤں والوں نے ہی ایک مشکوک نوجوان کے بارے میں پولیس کو اطلاع کی اور اس کے گھر کی تلاشی کا مطالبہ کیا۔

گاؤں سے باہر یہ نوجون ایک الگ تھلگ گھر میں مقیم تھا اور اس جانب لوگوں کا آنا جانا بہت کم رہتا تھا۔ پولیس نے جب شک کی بنیاد پر اس گھر پر چھاپہ مارا تو اندر داخل ہوتے ہی کچھ ایسے بھیانک مناظر دیکھنے کو ملے کہ شاید ساری زندگی کبھی انہوں نے ایسا ڈراؤنا خواب بھی نہیں دیکھا ہو گا۔ گھر میں جگہ جگہ خون کے دھبے تھے اور ایک عجیب قسم کی بدبو پھیلی ہوئی تھی۔ اور جب باورچی خانے میں نظر ڈالی تو ہر کوئی کانپ کر رہ گیا۔ ایک برتن میں سفید کپڑے کے نیچے گوشت پڑا تھا، مگر یہ کسی جانور کا گوشت نہیں تھا۔ یہ ایک انسان کے کٹے ہوئے اعضاء تھے۔

جب گھر میں موجود درندہ صف نوجوان سے پوچھ گچھ کی گئی تو اس نے سب کچھ اگل دیا۔ اس نے بتایا کہ چند دن قبل لاپتہ ہونے والے نوجوان کو اس نے اپنے گھر میں قتل کیا اور پھر اس کے جسم کے ٹکڑے کر ڈالے تھے۔ اس کا سر، بازو اور ٹانگیں کاٹ کر علیحدٰہ کر دیں۔ کچھ گوشت پکا لیا اور کچھ ابھی گھر میں پڑا ہوا تھا۔

گھر میں ایک نوعمر لڑکی بھی ملی ہے جو اس درندے کے ساتھ ہی رہ رہی تھی۔ اس معاملے کی تفتیش ہوئی تو اور حیرتناک انکشافات سامنے آئے۔ یہ 12 سالہ لڑکی کچھ عرصہ قبل ڈیڑھ ہزار میل دور واقع سوچی شہر سے لاپتہ ہوئی تھی۔ کس طرح وہ اس درندے کے پاس پہنچ گئی یہ ابھی واضح نہیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ سفاک شخص لڑکی کے ساتھ جسمانی تعلق میں تھا اور اسے اپنی گرل فرینڈ بتا رہا تھا۔ اس کیس میں قانونی کاروائی جاری ہے۔ ملزم کے خلاف اغواء، قتل، انسانی لاش کی بے حرمتی، کم عمر فرد کے ساتھ جنسی تعلق جیسی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا جا چکا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).