یہ فونٹس کس حیرت ناک کام میں مددگار ثابت ہوئے؟


سائنسدانوں نے نیا فونٹ ایجاد کرلیا، اس طرح چیزیں لکھنے سے کیا فائدہ ہوتا ہے؟ جان کر آپ بھی کہیں گے کہ سب سے بڑا مسئلہ حل ہوگیا

ہم بہت کچھ پڑھتے ہیںلیکن بہت کم چیزیں ہیں جو ہماری یاد داشت میں محفوظ رہ جاتی ہیں۔ طالب علموں کی تو یہ بہت ہی شدید ضرورت ہے کہ وہ جو پڑھیں وہ یاد بھی رہے، امتحان جو دینا ہوتا ہے۔ سائنسدانوں نے اب اس سلسلے میں ایک بڑی پیش رفت کی ہے، جو آپ کو سب کچھ یاد تو نہیں کروا سکے گی مگر بہت کچھ یاد رکھنے میں بڑی حد تک مددگار ضرور ثابت ہو گی۔ اور آپ یہ جان کر حیران ہوں گے کہ یہ کوئی گولی یا کیپسول نہیں بلکہ ایک فونٹ سٹائل یعنی ’رسم الخط‘ یا ’لکھائی کا انداز‘ ہے۔

میل آن لائن کے مطابق نئے فونٹ سٹائل کا نام سینس فورگیٹکا (Sans Forgetica)ہے۔ اسے ٹائپو گرافی اور علم نفسیات کی تحقیقات کی بناءپر تیار کیا گیا ہے تاکہ یہ پڑھنے والے کے دماغ کو زیادہ متحرک کرکے تحریر کو یاد رکھنے مدد فراہم کرے۔

نئے فونٹ سٹائل کو اس انداز میں تیار کیا گیا ہے کہ اس میں لکھی تحریر کو پڑھتے ہوئے دماغ کو معمولی سی رکاوٹ اور مشکل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس کا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ تحریر کی پراسیسنگ کیلئے دماغ کو زیادہ وقت مل جاتا ہے اور دماغ بآسانی الفاظ کو محفوظ کر لیتا ہے۔

ماہرین نے اس فونٹ کی تیار میں Desirable Difficultyنامی نفسیاتی اصول کو استعمال کیا، جس کا مطلب یہ ہے کہ اگر کسی تحریر کو پڑھتے ہوئے ہمارے دماغ کو معمولی سی رکاوٹ کا سامنا کرنا پڑے تو اسے یاد رکھنے میں آسانی ہوتی ہے ۔ اس طرح ہم الفاظ پر زیادہ وقت صرف کرتے ہیں اور انہیں محفوظ کرنے کے لئے دماغ کو زیادہ وقت مل جاتا ہے۔ دوسری جانب یہ بات بھی اہم ہے کہ اگر تحریر کو پڑھنے میں مشکل بہت زیادہ ہو جائے تو اس کا اثر منفی ہوتا ہے، یعنی اسے یاد رکھنا مشکل ہو جاتا ہے۔

نئے فونٹ سٹائل میں حروف قدرے پیچھے کے جانب جھکے ہوئے ہیں اور ہر حرف میں سے کچھ حصہ کٹا ہوا ہے۔ اسی وجہ سے اس سٹائل میں لکھی تحریر کو پڑھنے میں معمولی رکاوٹ کا سامنا ضرور کرنا پڑتا ہے مگر یہ رکاوٹ ایسی نہیں ہوتی کہ تحریر کو سمجھا ہی نا جا سکے۔

سینس فورگیٹکا فونٹ سٹائل آسٹریلیا کی آر ایم آئی ٹی یونیورسٹی کے سائنسدانوں کی تخلیق ہے اور اب یہ عام صارفین کے استعمال کیلئے دستیاب ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).