موٹرسائیکل کو دو ہزار جرمانہ، پراپیگنڈا مشینری کا جھوٹ


لائسنس کے بغیر گاڑی چلانے پر کم از کم 5000 درہم جرمانہ اور تین ماہ تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔ ترقی یافتہ ممالک کے بھی ایسے ہی جرمانے اور سزائیں ہیں۔ کیا ان ملکوں کو اپنے غریبوں کا خیال نہیں ہے؟ وہ کیوں اتنے زیادہ جرمانے کر رہے ہیں؟ اگر دبئی کا ایک تین چار ہزار درہم کمانے والا ڈرائیور ایک خلاف ورزی پر تین ہزار درہم جرمانہ دے گا، یا نشے کی حالت میں گاڑی چلانے پر بیس ہزار تک دے گا تو کیا یہ درست ہے؟ کیلیفورنیا میں لائسنس کے بغیر گاڑی چلانے پر ایک ہزار ڈالر جرمانہ اور چھے ماہ تک قید کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔ لاہور میں یہ جرمانہ موٹر سائیکل کے لیے دو سو روپے اور گاڑی کے لیے 500 روپے ہے۔ یعنی دبئی کے چھے اور پندرہ درہم۔

ان ممالک میں یہ جرمانے اتنے زیادہ کیوں ہیں؟ خاص طور پر لائسنس کے بغیر گاڑی چلانے کی اتنی زیادہ سزا کیوں دی جاتی ہے؟ ایک گاڑی یا موٹر سائیکل، ایک بچے یا اناڑی شخص کے ہاتھ میں ویسے ہی ہے جیسے اسے بھری ہوئی پستول سیفٹی کیچ ہٹا کر دے دی جائے۔ وہ اس سے خود کو بھی مار سکتا ہے اور سڑک پر موجود کسی دوسرے شخص کو بھی۔ وہ خود کو یا کسی دوسرے شخص کو عمر بھر کے لیے اپاہج بھی کر سکتا ہے۔ لیکن بہرحال قانون میں ایک تبدیلی کی جانی چاہیے اور وہ یہ ہے کہ امریکی مثال کو دیکھتے ہوئے لائسنس حاصل کرنے کی عمر 18 سال سے کم کر کے 16 سال کر دی جائے۔

ہیلمٹ کے بغیر موٹر سائیکل چلانے والا بھی گویا ایک خودکش مشن پر نکلا ہوتا ہے۔ ہو سکتا ہے سڑک پھسلنی ہو، اس پر بجری پڑی ہو، سامنے والا اچانک بریک لگا دے، کوئی انسان یا جانور اچانک سامنے آ جائے، موٹر سائیکل والا جوان کرتب دکھا رہا ہو، غرض کسی بھی وجہ سے وہ گرے گا تو اس کا سر زمین یا کسی دوسری شے سے ٹکرانے اور مغز باہر آنے کا غالب امکان ہوتا ہے۔ اگر کوئی شخص خود اپنا تحفظ نہیں کر سکتا تو ریاست کو اس سے یہ کام کروانا ہو گا۔

اس وقت ہم سڑکوں پر سات آٹھ سال کے بچوں کو موٹر سائیکل چلاتے دیکھتے ہیں۔ نہ ان کے سر پر ہیلمٹ ہوتا ہے نہ ان کے پاؤں زمین پر لگتے ہیں۔ اگر ان بچوں کے والدین کو بھاری جرمانے بھرنے پڑیں گے یا ان کی موٹر سائیکل یا گاڑی دو مہینے کے لیے ضبط کر لی جائے گی یا ان کو مہینے دو مہینے کے لے جیل بھیجا جائے گا تو کیا پھر بھی وہ ان کو یہ حرکت کرنے دیں گے؟ ٹریفک قوانین کی پابندی ہمارے اپنے اور ارد گرد والوں کے تحفظ کے لیے ضروری ہے۔ اس لیے کم از کم میں تو ان پر سختی سے پابندی کروانے کی حمایت کرتا ہوں۔ تحریک انصاف کی حکومت کو اس ضمن میں قانون سازی کرنی چاہیے۔ لیکن بھاری جرمانے کرنے سے پہلے موجودہ ہلکے جرمانوں کے ذریعے شہریوں کو قانون کی پابندی کرنے کا عادی بنانا چاہیے۔

جرمانے کی موجودہ شرح
عدنان خان کاکڑ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

صفحات: 1 2

عدنان خان کاکڑ

عدنان خان کاکڑ سنجیدہ طنز لکھنا پسند کرتے ہیں۔ کبھی کبھار مزاح پر بھی ہاتھ صاف کر جاتے ہیں۔ شاذ و نادر کوئی ایسی تحریر بھی لکھ جاتے ہیں جس میں ان کے الفاظ کا وہی مطلب ہوتا ہے جو پہلی نظر میں دکھائی دے رہا ہوتا ہے۔ Telegram: https://t.me/adnanwk2 Twitter: @adnanwk

adnan-khan-kakar has 1541 posts and counting.See all posts by adnan-khan-kakar