وزیراعظم صاحب، میں بہت خوش ہوں


عزت ماٰب وزیراعظم صاحب آپ نے میرا دل جیت لیا، کیا لہجہ تھا، کیا اعتماد تھا، ہمیں ایسا ہی حکمران چاہیئے تھا، میں بہت خوش ہوں۔
غنیمت ہے کہ اس قوم کو اتنے عرصے کے بعد ہی سمجھ آئی، لیکن شکر ہے کہ آ ہی گئی، اب نیا پاکستان بننے چلا ہے، میں بہت خوش ہوں۔
لاہور میں بات کرتے ہوئے آپ نے کہا نہ کہ ملک کی دولت لوٹنے والوں کو نہیں چھوڑیں گے، یہی تو ہم چاہتے ہیں۔
آپ نے فرمایا کہ ایف آئی اے اور آئی بی آپکے ماتحت ہیں اور آپ کو سب پتہ چل چکا ہے کہ کس کس نے، کیسے کیسے اور کب کب ملک کی دولت لوٹی ہے، آپ کو یقیناّ یہ بھی پتہ چل چکا ہوگا کہ وہ دولت اس وقت کہاں ہے، وہ بھی واپس لانے میں آپ کوئی کسر نہیں اٹھا رکھیں گے، میں بہت خوش ہوں۔
جناب وزیراعظم، آپ نے بتا دیا کہ آْئندہ دنوں میں اور بھی پکڑے جائیں گے، یہی تو ہم چاہتے ہیں، میں بہت خوش ہوں۔
آپ نے کہا نا کہ ان لوگوں نے ملک کو تین ہزار ارب کا مقروض کردیا ہے، ان سے رعایت نہیں ہوگی، ہونی بھی نہیں چاہیئے، ارے صاحب ان لوگوں نے آئی ایم ایف سے قرضے بھی تو اتنے لیئے ہیں نا، اور تو اور سود ادا کرنے کے لئے بھی قرضے؟ کوئی ایسے چلتے ہیں ملک؟
ویسے تو آپکی صلاحیتوں پر کسی کو کوئی شک نہیں ہونا چاہئے، کیونکہ آپ نے ورلڈ کپ جتوایا، آپ نے کینسر ہسپتال بنائے، نمل یونیورسٹی بنائی، خیبرپختونخواہ میں ایسی مثالی حکومت چلائی کہ دنیا دنگ رہ گئی، مجھے یقین ہے آپ اب بھی سارے کام کرجائیں گے جو بول رہے ہیں۔
میں یہ آرٹیکل لکھ رہا ہوں تو میرا 12 سالہ بیٹا مجھے تنگ کر رہا ہے جناب وزیراعظم، براہِ مہربانی کوئی ایسا ہی کام ان کی خوشی کے لئے بھی کردیجئے کہ یہ خوش ہوجائے، صرف گورنر ہائوس کی سیر سے اس کا پیٹ نہیں بھرتا، وہاں جاکے بھی بدتمیزی کرتا ہے اور پوچھتا ہے کہ عمران خان نے تو اعلان کیا تھا کہ ہمارا گورنر ایک دن بھی گورنر ہائوس استعمال نہیں کرے گا، بچے ہیں نہ، ان کو کیا پتہ کہ ایسا اعلان کرتے وقت آپ کو بھی صوبوں میں وائسرائے بنے ہوئے گورنرز کے فیوض و برکات کا علم نہیں تھا، اب ان کو کون سمجھائے، بچے ہیں نا۔
آرٹیکل پر نظر ڈالتے ہوئے پوچھ رہا ہے کہ وزیراعظم سب کو کیسے پکڑ سکتا ہے، سیاستدانوں کی بات کرے تو سمجھ میں بھی آئے، میں نے ڈانٹ دیا تو خود ہی اپنی بات سے مکر گیا، کہتا ہے کہ آپ کا وزیراعظم تو ان کو بھی کرپٹ کہتا تھا جن کو پنجاب میں اسپیکر لگایا ہے، کہتا ہے کہ کراچی جا کے جن کو قاتل اور بھتہ خور کہتا تھا ان کو ایک نہیں دو وزارتیں دی ہوئی ہیں، ان کو بھی پکڑے گا؟ آپ نے ان کا تو ذکر کیا ہی نہیں نہ، اب ان کو کیا پتہ کہ مخلوط حکومتیں کیسے چلتی ہیں، بچے ہیں نا۔
جب میں نے لکھا کہ آپ ان لوگوں کو نہیں چھوڑنا جنہوں نے ملک کو مقروض کردیا تو پھر دانت نکال رہا ہے، کہتا ہے کہ آپکے پسندیدہ حکمران خود بھی تو آئی ایم ایف کے پاس جا رہے ہیں، جب میں نے سمجھایا کہ بیٹے ملک کا خزانہ خالی ہے، ہمارے دوست ممالک ہمیں قرضہ بھی دیں گے، اسٹیٹ بینک کے پاس پیسے بھی رکھیں گے تو کہتا ہے دیکھ لیں گے کہ کون آپ کے پاس رقمیں رکھتا ہے، اور کہتا ہے کہ پچھلی حکومتیں بھی تو ایسے حالات کے پیشِ نظر آئی ایم ایف کے پاس گئی تھیں، اب ان کو کون سمجھائے کہ ان کرپٹ حکومتوں میں اور آپ کی حکومت میں کتنا فرق ہے؟ بچے ہیں نا۔
ویسے میں نے سمجھایا ہے کہ اب ریاستِ مدینہ کا نظام چلے گا، کہتا ہے کہ اس کے لئے انصاف میں مساوات پیدا کرنی ہوگی، اور نبی پاک صہ کا حجۃ الودع والا خطبہ پڑھ کے کہتا ہے کہ ایسا نظام لاؤ کہ عربی کو عجمی پر اور گورے کو کالے پر کوئی فوقیت حاصل نہ ہو۔ جب کرپٹ پکڑنے ہیں تو سب پکڑو، صرف سیاستدان نہیں، اور وہ بھی مخالف جماعتوں کے۔
میں نے اب اس کو ڈانٹ کے بھگا دیا ہے، نالائق ایسی باتیں کررہا ہے، بھئی سیاستدانوں کے علاوہ آپ کے خلاف انتخاب بھی تو کسی اور کو نہیں لڑنا نا، ان کی کرپشن سے آپ کا کیا لینا دینا؟
جی تو میں یہ کہہ رہا تھا جناب وزیراعظم صاحب، آپ نے دل خوش کردیا، میں بہت خوش ہوں۔۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).