ورجن گیلیکٹک نامی کمپنی جلد ہی آپ کو خلا کی سیر کروائے گی
سر رچرڈ برینسن نے کہا ہے کہ اُن کی کمپنی ورجن گیلیکٹک خلا میں اپنی پہلی پرواز سے اب صرف چند ہفتے دور ہے۔
انھوں نے نیوز ویب سائٹ سی این بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ‘ہم مہینوں کے بجائے ہفتوں کے اندر خلا میں ہوں گے۔ اُس کے بعد برسوں نہیں بلکہ مہینوں میں مجھ سمیت ہم خلا میں ہوں گے۔’
ورجن گروپ کے مالک کا کہنا ہے کہ اِس کے بعد جلد ہی عام مسافروں کو خلا کی سیر کے لیے لے جایا جا سکے گا۔
یہ بھی پڑھیے
خلا میں لگژری ہوٹل کے قیام کا اعلان
ورجن گیلیکٹک کے خلائی راکٹ کی صلاحیت میں اضافہ
ورجن گلیکٹک حادثہ، تحقیقات میں ایک برس لگ سکتا ہے
سر رچرڈ کی کمپنی ورجن گیلیکٹک کا مقابلہ ایلن مسک کی کمپنی سپیس ایکس اور ایمیزون کے ساتھ ہے۔ یہ کمپنیاں پیسے لے کر عام لوگوں کو خلا کی سیر کرانے کی تیاری کر رہی ہیں۔
سر رچرڈ برینسن نے 2004 میں ورجن گیلیکٹک نامی کمپنی قائم کی تھی جو کمرشل بنیادوں پر خلا میں پرواز کروائے گی۔
اِس سے پہلے کمپنی نے 2009 تک پہلی مرتبہ سیاحوں کو ایسی پروازوں میں لے جانے کی پیشکش کی تھی جو زمین کے مدار میں چکر لگائیں گی۔
لیکن اس میں تاخیر ہوئی اور 2014 میں ایک سپیس کرافٹ کے جان لیوا حادثے کی وجہ سے یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔
اِس سال کے شروع میں ورجن گیلیکٹک نے اپنے نئے خلائی جہاز کی آواز کی رفتار سے تیز تجرباتی پرواز کامیابی سے مکمل کی۔
سڑسٹھ برس کے رچرڈ برینسن ایسی ہی ایک تجرباتی پرواز میں خود بھی جانا چاہتے ہیں۔ بی بی سی ریڈیو فور کے ایک پروگرام میں وہ بتا چکے ہیں کہ وہ خلا نوردی کی تربیت حاصل کر رہے ہیں۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ خلا میں جانے کی کمرشل پروازوں کی بہت طلب ہے۔
‘یہ ہم پر منحصر ہے کہ ہم طلب کے حساب سے کتنے خلائی جہاز بناتے ہیں۔’
ان کا مدمقابل سپیس ایکس ایک ایسے خلائی جہاز کو منظرِ عام پر لا چکا ہے جو چاند کے گرد چکر لگائے گا۔ سر رچرڈ کا یہ اعلان اس کے بعد سامنے آیا ہے۔
سپیس ایکس کا یہ منصوبہ 2023 کے لیے ہے جو 1972 کے بعد چاند کے گرد پہلا انسانی سفر ہو گا۔
- خاتون فُٹ بال شائق کو گلے لگانے پر ایرانی گول کیپر پر 30 کروڑ تومان جُرمانہ عائد: ’یہ تاریخ میں گلے ملنے کا سب سے مہنگا واقعہ ثابت ہوا‘ - 24/04/2024
- ’مغوی‘ سعودی خاتون کراچی سے بازیاب، لوئر دیر سے تعلق رکھنے والا مبینہ ’اغوا کار‘ بھی زیرِ حراست: اسلام آباد پولیس - 24/04/2024
- جنوبی کوریا کے ’پہلے اور سب سے بڑے‘ سیکس فیسٹیول کی منسوخی: ’یہ میلہ خواتین کے لیے نہیں کیونکہ ٹکٹ خریدنے والے زیادہ تر مرد ہیں‘ - 24/04/2024
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).