وائرل ویڈو میں کم سن طالبہ کے ساتھ نازیبا حرکات کرنے والا قاری گرفتار


جھنگ: صوبہ پنجاب کے شہر جھنگ میں ایک کم سن طالبہ کے ساتھ نازیبا حرکات کرنے والے قاری انوار الحق کو گرفتار کرلیا گیا۔

پولیس کے مطابق جھنگ کے موضع کلکرائی میں 2 ماہ قبل ایک درسگاہ کے استاد انوار الحق نے 13 سالہ طالبہ سے نازیبا حرکات کیں اور اس کی ویڈیو بھی بنائی۔

بعدازاں مذکورہ استاد کا موبائل فون گم ہوگیا اور جسے یہ موبائل فون ملا، اُس نے یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر اَپ لوڈ کردی، جو بعدازاں وائرل ہوگئی۔

ایف آئی آر کے مطابق انوار الحق کی اپنی تعلیم پرائمری ہے۔ اس نے نوریہ محمدیہ مدرسہ ٹھکریوالہ فیصل آباد سے چھے سات ماہ کا قرآت کورس کیا ہے۔ اس کا سارا خاندان مذہبی ہے اور پیش امامت کرتا ہے۔

یہ واقعہ عید قربان سے بیس پچیس دن پہلے مسجد کے ساتھ ملحقہ حجرے میں پیش آیا۔ بارہ تیرہ برس کی بچی اس قاری سے قرآن پڑھنے مسجد میں آیا کرتی تھی۔ وقوعہ کی ویڈیو ملزم نے خود اپنے موبائل میں ریکارڈ کی تھی۔

واضح رہے کہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ملزم جھنگ سے فرار ہوگیا تھا، جسے پولیس نے لاہور سے گرفتار کرلیا۔ ملزم انوار الحق کو مزید تفتیش کے لیے ٹوبہ ٹیک سنگھ کے تھانہ رجانہ منتقل کردیا گیا ہے۔

وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے بھی ویڈیو دیکھنے کے بعد گزشتہ روز ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں بتایا کہ ’گزشتہ رات میں نے ایک استاد کی جانب سے ایک بچی سے نازیبا حرکات سے متعلق ویڈیو دیکھی، جس کے بعد میری وزارت نے اس کیس کو دیکھا اور مجھے رپورٹ دی‘۔

شیریں مزاری نے مزید لکھا، ’ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) جھنگ نے یہ اطلاعات فراہم کی ہیں کہ ملزم انوار الحق کو جھنگ پولیس نے گرفتار کرلیا ہے، یہ واقعہ ٹوبہ ٹیک سنگھ میں پیش آیا تھا اور ملزم نے اپنے جرم کا اعتراف کرلیا ہے۔ ‘


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).