برطانیہ میں سکول جانے والی 35 فیصد بچیوں کو جنسی ہراسانی کا سامنا


میل آن لائن کے مطابق برطانوی فلاحی تنظیم ’چلڈرنز چیئرٹی‘ کے ماہرین نے ایک تحقیقاتی سروے کے نتائج میں بتایا ہے کہ برطانیہ میں سکول جانے والی 35 فیصد بچیوں کو جنسی ہراسانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور وہ بھی اس وقت جب انہوں نے سکول کی یونیفارم پہن رکھی ہو۔“

اس سروے میں ماہرین نے 14سے 21سال کی 1ہزار 4طالبات سے جنسی ہراسگی کے متعلق سوالات پوچھے۔ ان میں سے ایک تہائی سے زائد طالبات نے اعتراف کیا کہ وہ سکول یونیفارم میں جنسی ہراسگی کا نشانہ بن چکی ہیں۔ ہر 8میں سے ایک لڑکی نے بتایا کہ انہیں12سال یا اس سے بھی کم عمر میں جنسی طور پر ہراساں کیا گیا تھا۔

8فیصد طالبات کا کہنا تھا کہ یونیفارم میں سکول آتے جاتے اجنبی مردوں کی طرف سے ان کی تصاویر اور ویڈیوز بنانے کے واقعات پیش آ چکے ہیں۔پلان انٹرنیشنل برطانیہ کی عہدیدار تانیا بیرن کا کہنا تھا کہ ”یہ قطعی طور پر قابل قبول نہیں کہ 12سال سے بھی کم عمر لڑکیوں کو جنسی ہراسگی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور سکول آتے جاتے مرد ان کا پیچھا کرتے ہیں۔اس اہانت آمیز روئیے کو فوری طور پر روکنے کی ضرورت ہے۔“
بشکریہ ڈیلی پاکستان۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).