شاپنگ سینٹر میں ملی ایک مشکوک سی اجنبی لڑکی


خدا خدا کر کے فلم دیکھنے کی بات ختم ہوئی تو اس نے کہا میں آپ کو آپ کے ہاسٹل ڈراپ کر دیتی ہوں اسی بہانے آپ کی رہائش گاہ بھی دیکھ لوں گی اور پھر تو ملنا ملانا جاری رہے گا۔ میں نے اس کے اس اصرار کو بھی انکار کا نشانہ بنا دیا اور بہانا بنایا کہ نہیں بہن رہنے دو ہمیں ہمارے دوست لینے آ رہے ہیں کچھ دیر میں۔

پھر کہنے لگی آو شاپنگ کرتے ہیں مجھے سٹالر خریدنا ہے۔ تو کیا تھا ہم بھی چل دیے اس کے ساتھ۔ میڈیم کو ایک سٹالر پسند آیا اور خرید لیا جب سٹالر کے پیسے دینے لگی تو بٹوا میرے منہ پر کھولا تاکہ میں اس کا بھرا ہوا بٹوا دیکھ سکوں جبکہ کسی شریف انسان کی طرح ہم نے بھی منہ دوسری طرف رکھا۔ گراونڈ فلور پر آئے تو میڈم کو کراکری شاپ نظر آئی اور کہنےلگی کہ چلو ذرا یہاں سے کچھ لے لیں اس نے وہاں سے پلاسٹک ٹیبل لیا اور بل ادا ہی کیا کہ اس کے موبائل پر کسی کی کال آگئی جس کا نام اس نے باس کے نام سے محفوظ کیا ہو تھا۔

اسکی کال اٹینڈ کرتے ہی اس نے فون میری بہن کے کان کو لگا دیا اور کہا کہ اس لڑکے کو کہو کہ خدیجہ واش روم میں ہے۔ میری معصوم بہن نے بھی طوطے کی طرح وہی بول دیا۔ کال بند ہونے پر خدیجہ کہنے لگی کہ اصل میں یہ میرا بھائی تھا کال پر۔ میں نے سوچا کہ ابھی دوستوں کے ہمرہ لاھور، مری اور نتھیا گلی جانے کی کہانیاں سنانے والی لڑکی صرف شاپنگ مال میں آنے پر اپنے بھائی سے جھوٹ کیوں بول رہی ہے۔ جبکہ میری چھٹی حس تو کب سے مجھے اس کے مشکوک ہونے کی گواہی دے رہی تھی۔

شاپنگ مال کے آخری فلور پر آ کر میں نے اسے کہا چلو آپ کو آپ کی گاڑی تک سی آف کر دیتے ہیں کہنے لگی اصل میں نا میرا ڈائیور کال نہیں اٹھا رہا میں کریم کار سروس بک کروا کر چلی جاتی ہوں اور میری چھٹی حس نے اس بات پر بھی الارم بجایا کہ یہ لڑکی شروع سے اب تک سب دکھاوا کر رہی تھی اور ہمیں پھنسانے کے چکر میں ہے یہ لڑکی۔ خیر اس نے جب کریم بک کی تو اپنا کرایہ تک بتا ڈالا کہ ہائے 350 روپے بن رہے ہیں کرائے کے۔ میری معصوم چھٹی حس نے اس وقت بھی کہا کہ یہ بار بار پیسوں کا دکھاوا کر رہی ہے جان چھڑوا لو اس سے نہیں تو گلے ہی نہ پڑ جائے۔

دل میں دعا کی کہ جلدی سے اس کی کریم آئے اور ہم بھی اپنے گھر جائیں۔ تھکے تو ہم پہلے سے ہوئے تھے اور دماغ ہمارا وہ لڑکی کھا چکی تھی۔ خدا خدا کر کہ اس کی کریم آئی اور وہ روانہ ہوئی اور میں نے اس سے رابطہ نہ کرنے کی قسم کھا کر اسے دوبارہ نہ ملنے کی دعا کی اور شکر کا کلمہ پڑ کر بہن کہ ہمراہ اپنی رہائش گا روانہ ہوئی۔ اللہ کبھی کسی کو ایسے اجنبی سے نہ ملوائے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

صفحات: 1 2