دہشت گردوں کے پاس افغان موبائل سمیں تھیں : آئی ایس پی آر


\"ispr\"سکیورٹی اداروں کو چارسدہ حملے میں ملوث دہشت گردوں سے متعلق اہم معلومات مل گئیں ، ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل عاصم باجوہ کا کہنا ہے ، کم وقت میں بریک تھرو ہوگیا ، حملہ آوروں کے پاس افغان سمیں تھیں ، امن کے دشمنوں کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے ، دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ سانحہ چارسدہ کی سازش افغانستان میں بھارتی مدد سے تیار ہوئی۔ پاکستان معاملہ افغان حکومت کے ساتھ اٹھائے گا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل عاصم باجوہ نے پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ چارسدہ حملے سے متعلق اہم معلومات مل گئی ہیں۔ دہشت گرد کہاں سے آئے ، کس نے بھیجا ، ؟ اور انہیں کس نے سپانسر کیا؟ اس کا پتہ چل گیا ہے ، ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید بتایا کہ دہشت گردوں کے پاس افغان سمیں تھیں ، حملہ آور مسلسل رابطے میں تھے ، ایک دہشت گرد کی ہلاکت کے بعد بھی اس کے فون پر افغان سم سے کالز آتی رہیں۔ لیفٹیننٹ جنرل عاصم باجوہ نے چارسدہ حملے اور فورسز کی جوابی کارروائی کی تفصیلات بھی بتائیں۔ دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ سانحہ چارسدہ کی سازش بھارتی مدد سے افغانستان میں تیار ہوئی۔ تحریک طالبان کے سربراہ فضل اللہ کے دست راست کمانڈر کی کال ٹریس ہوئی ہے جس کے مطابق کمانڈر نے بدھ کو بھارتی قونصلیٹ سے باچا خان یونیورسٹی پر حملے کے لئے تیس لاکھ بھارتی روپے حاصل کئے۔ ذرائع نے کالعدم تحریک طالبان کے مذکورہ کمانڈر اور حملہ آوروں کے مسلسل رابطے کا انکشاف بھی کیا ہے۔ یہی کمانڈر دہشت گردوں کو افغانستان میں بیٹھ کر کنٹرول کررہا تھا۔ ان انکشافات کے بعد معاملہ افغان حکومت کے ساتھ اٹھانے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔ بھارتی وزیر دفاع کی پاکستان کو کھلے عام دھمکی کے بعد پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیاں اچانک بڑھنے سے کئی سوال اٹھنے لگے ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
1 Comment (Email address is not required)
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments