کیا جمال خاشقجی نے سب کچھ اپنی ایپل واچ میں ریکارڈ کیا؟


جمال

Getty/AFP

سعودی صحافی جمال خاشقجی کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ انھوں نے اپنی ایپل واچ پر ان کے ساتھ جو برتاؤ بھی کیا گیا وہ ریکارڈ کیا۔

بی بی سی نیوز کے نامہ نگار روری سیلن جونز کا کہنا ہے کہ ان کو ایسا ہونا تقریباً ناممکن لگتا ہے۔

اس بارے میں پہلی رپورٹ ترکی کے اخبار صباح میں شائع ہوئی اور اس کے بعد یہی خبر کئی میڈیا والوں نے چھاپی۔

صباح اخبار کے مطابق جمال خاشقجی نے سعودی قونصل خانے میں داخل ہونے سے قبل اپنی ایپل واچ پر ریکارڈنگ شروع کر دی تھی۔ پھر کہا گیا ہے کہ اس ایپل واچ پر ان کی ’تفتیش، تشدد اور قتل‘ تمام ریکارڈ ہوا اور یہ ریکارڈنگ ان کے آئی فون اور ایپل کلاؤڈ پر پر بھیج دی گئی۔

ان کا آئی فون قونصل خانے کے باہر ان کی منگیتر کے پاس تھا۔

جمال کی منگیتر

AFP/Getty Images

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ تفتیش کاروں کو ایپل واچ نظر آئی اور پہلے انھوں نے پاس کوڈ ڈالنے کی کوشش کی اور اس میں ناکام کے بعد جمال خاشقجی کی انگلی سے واچ میں رسائی حاصل کر کے کچھ فائلز کو ضائع کیا۔

سب سے پہلے تو انگلی کے نشان سے ایپل واچ میں رسائی حاصل کرنے کے حوالے سے خبر کو رد کرتے ہیں۔ ایپل واچ میں انگلی کے نشان سے رسائی حاصل نہیں ہوتی بشرطیکہ تفتیش کاروں نے اس آئی فون کے ذریعے رسائی حاصل نہیں کی ہو جس کے ساتھ ایپل واچ پیئر کی گئی ہے۔ اور جس آئی فون کے ساتھ جمال خاشقجی کی ایپل واچ لنک تھی وہ آئی فون ان کے منگیتر کے پاس تھا جو قونصل خانے کے باہر تھیں۔

اب ایپل واچ کی ریکارڈنگ کے حوالے سے بات کرتے ہیں۔ ایپل واچ میں ایسی کوئی سہولت نہیں ہے لیکن آڈیو ریکارڈنگ کے لیے کئی ایپس ہیں اور ہو سکتا ہے کہ جمال خاشقجی نے یہ ایپس اپنی ایپل واچ میں ڈاؤن لوڈ کی گئی ہوں اور قونصلیٹ میں داخل ہونے سے قبل ریکارڈنگ شروع کر دی ہو۔

لیکن اس آڈٹیو ریکارڈنگ کو اپنے آئی فون میں منتقل کرنے کے لیے جمال خاشقجی کو ’سٹاپ‘ کا بٹن دبانا ہوتا اور وہ بھی ایسے کہ ان کے تفتیش کار نہ دیکھ سکیں۔

لیکن سب سے ضروری بات یہ ہے کہ ریکارڈنگ کو ان کی منگیتر کے پاس آئی فون میں بھیجنے کے لیے بلیو ٹوتھ کا ہونا ضروری تھا۔

بلیو ٹوتھ کی رینج محدود ہے۔ ہمارے نامہ نگار اپنے گھر میں ایک کمرے سے بلیو ٹوتھ کے ذریعے موسیقی دوسرے کمرے گئے تو بلیو ٹوتھ کی رینج ختم ہو گئی۔ تو یہ ایسا ہونا ممکن نہیں کہ قونصلیٹ کے اندر سے بلیو ٹوتھ کے ذریعے آڈیو فائلز باہر پڑے آئی فون تک منتقل ہو سکیں۔

کچھ لوگ جو اس پر یقین کرتے ہیں کا کہنا ہے کہ سعودی صحافی ایپل واچ 3 پہنے ہوئے تھے جس میں فون کنکشن بھی ہوتا ہے اور وہ آئی کلاؤڈ سے براہ راست لنک ہو سکتا ہے۔

ایپل واچ

یہ سچ ہے کہ جمال خاشقجی کی وہ تصویر جس میں وہ سعودی قونصل خانے میں داخل ہو رہے ہیں اس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ ایپل واچ 3 پہنے ہوئے ہیں۔ ہو سکتا ہے کہ جمال خاشقجی نے یہ ایپل واچ 3 امریکہ میں خریدی ہو جہاں وہ رہتے تھے۔

لیکن مسئلہ یہ ہے کہ آپ ایپل واچ کے ساتھ رومنگ پر نہیں ہو سکتے۔ تعنی کہ وہ جیسے ہی ترکی میں لینڈ کیے ان کی ایپل واچ آئی فون کے کنکشن پر انحصار کرنے لگی۔ انھوں نے ہو سکتا ہے کہ مقامی سم لے لی ہو لیکن ایسک سال قبل جب ایپل سے ترکی میں ایپل واچ کے استعمال کے بارے میں پوچھا گیا تو اس نے کہا ’اس وقت ایپل واچ 3 سیریز میں تین اقسام ہیں اور اس وقت کوئی بھی قسم ترکی کی موبائل کمپنیوں کے ساتھ منسلک نہیں۔‘

اس حوالے سے اطلاعات کے مطابق صورتحال تبدیل نہیں ہوئی یعنی کہ استنبول میں آپ اپنی ایپل واچ پر انٹرنیٹ استعمال نہیں کر سکتے جب تک کہ وہ آپ کے آیی فون سے لنک نہ ہو۔

لیکن اب تک ہمیں یہ نہیں معلوم کہ کیا ترکی کی سکیورٹی سروسز نے ایپل واچ کو ہیک کر کے اس کو کسی قسم کا ریلارڈنگ کا آلہ بنا لیا ہے یا نہیں جس کو جمال خاشقجی کو دیا گیا۔

لیکن ایسا عین ممکن ہے کہ ترکی کی سکیورٹی سروسز سفارتکاروں پر نظر رکھنے کے لیے دوسرے طریقے استعمال کرتے ہوں گے بجائے ایپ واچ پر انحصار کرنے کے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32536 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp