اسقاط حمل کے اشتہار میں ایسا کیا تھا جسے دیکھ کر نتالی احتجاج پہ مجبور ہو گئی؟


خاتون کو اپنی معذور بیٹی کی تصویر انٹرنیٹ پر اسقاط حمل کے اشتہار میں نظر آگئی تو پھر اس نے کیا کیا؟ جان کر آپ بھی اسے داد دئیے بغیر نہ رہ پائیں گے

 

امریکہ میں ایک خاتون کو اپنی معذور بیٹی کی تصویر انٹرنیٹ پر اسقاط حمل کے اشتہار میں نظر آ گئی جس پر اس نے ایسا کام کر دیا کہ سن کر آپ بھی اسے داد دیئے بغیر نہ رہ پائیں گے۔ ویب سائٹ انڈی 100کے مطابق نتالی ویور نامی اس خاتون کی 9سالہ بیٹی صوفیہ ’ریٹ سنڈروم‘ (Rett syndrome)کی مریض ہے۔ یہ ایسا نفسیاتی بگاڑ کا عارضہ ہے جس میں مبتلا شخص کو تمام بنیادی جسمانی افعال بولنے، چلنے، کھانے اور حتیٰ کہ سانس لینے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

نتالی نے ایک روز ٹوئٹر پر ایک ٹویٹ دیکھی جو اسقاط حمل کے اشتہار پر مبنی تھی۔ اس میں صوفیہ کی تصویر شامل تھی اور ساتھ لکھا تھا کہ ”اگر ٹیسٹ میں ایسے بچے کی نشاندہی ہونے کے باوجود ماں اسقاط حمل کروانے پر رضامند نہ ہو تو پھر اس کے بعد اس کے علاج پر اٹھنے والے تمام اخراجات کا بوجھ اس پر اور بچے کے باپ پر ہونا چاہیے۔“ نتالی نے یہ ٹویٹ دیکھی تو اس کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا۔ اس نے خود بھی اس ٹویٹ کو رپورٹ کیا اور اپنے فالوورز اور دوستوں سے بھی کہا کہ وہ اسے رپورٹ کریں۔جب کئی لوگوں نے اس ٹویٹ کو رپورٹ کیا تو بالآخر ٹویٹر نے وہ اکاﺅنٹ ہی معطل کر دیا جس سے یہ ٹویٹ کی گئی تھی۔نتالی کا کہنا تھا کہ ”ابتدائی طور پر ٹوئٹر نے اس تصویر کو نہیں ہٹایا۔ میں یہ جان کر حیران تھی کہ معذور افراد کے خلاف نفرت انگیز مواد ٹوئٹر پالیسی سے کیسے ہم آہنگ ہو سکتا ہے۔تاہم جب میری درخواست پر بہت زیادہ لوگوں نے اس ٹویٹ کو رپورٹ کیا تو بالآخر ٹوئٹر نے اس اکاﺅنٹ کو معطل کر دیا۔“


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).