جمال خاشقجی: ’ترک حکام سعودی قونصل خانے کی تلاشی لیں گے‘


استنبول

سعودی صحافی جمال خاشقجی کی گمشدگی کی تحقیقات کرنے والے ترک حکام پیر کو استنبول میں سعودی عرب کے قونصل خانے کی تلاشی لیں گے۔

ترکی کے حکام کے خیال میں جمال خاشقجی کو دو ہفتے قبل قونصل خانے میں سعودی ایجنٹوں نے قتل کر دیا تھا، تاہم سعودی عرب اس سب کی شدید تردید کرتا ہے۔

سعودی عرب پر مکمل وضاحت فراہم کرنے کے لیے سفارتی دباؤ بڑھتا جا رہا ہے۔

برطانیہ، امریکہ کا سعودی کانفرنس کے بائیکاٹ پر غور

کیا جمال خاشقجی کی ایپل واچ نے سب ریکارڈ کیا؟

لاپتہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کون ہیں؟

پیر کو سعودی عرب کے شاہ سلمان نے اس معاملے کی تحقیقات کرنے کا حکم بھی دیا ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز نے ایک اہلکار کے حوالے سے بتایا: ’شاہ سلمان نے جمال خاشقجی کے معاملے میں سرکاری پراسیکیوٹر کو استنبول میں مشترکہ ٹیم کی معلومات کی بنیاد پر اندرونی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔‘

گذشتہ ہفتے ترکی نے جمال خاشقجی کی گمشدگی کی تحقیقات کرنے کے لیے مشترکہ ٹیم تشکیل دینے کی سعودی تجویز کو قبول کر لیا تھا۔

یہ تازہ اقدام ایسے وقت میں کیے جا رہے ہیں جب بہت سی بڑی کاروباری شخصیات رواں ماہ سعودی عرب میں ہونے والی ایک بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت سے انکار کا کہہ رہی ہیں۔

جے پی مورگن، جیمی ڈیمون ان سرکردہ شخصیات میں شامل ہیں جنھوں نے اس کانفرنس میں شرکت سے انکار کیا ہے۔

جمال خاشقجی

تلاشی کب لی جائے گی؟

ترکی کے سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی قونصل خانے کی تلاشی پیر کی دوپہر یا شام میں ترکی اور سعودی مشترکہ ٹیم کی جانب سے لی جائے گی۔

تاہم یہ تلاشی کس طرح سے لی جائے گی اس حوالے سے نہیں بتایا گیا ہے۔

سعودی عرب نے گذشتہ ہفتے ترک حکام کو عمارت کی تلاشی لینے کی اجازت دی تھی لیکن اس کا کہنا تھا کہ یہ صرف سطحی چھان بین ہوگی۔

مگر ترکی نے اس پیشکش کو مسترد کر دیا تھا۔ صباح اخبار کا کہنا ہے کہ تحقیقات کرنے والے لومینل نامی کیمیکل کے ساتھ تلاشی لینا چاہتے ہیں۔ اس کیمیکل سے خون کے نشان تلاش کرنے میں آسانی ہوتی ہے۔

حکام کے مطابق سعودی شاہ سلمان اور ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان کے درمیان اتوار کو ٹیلی فون کے ذریعے رابطہ ہوا، جس میں انھوں نے دونوں ممالک کے باہمی تعلقات کی اہمیت پر زور دیا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32496 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp