گرو رام پال اور چودہ چیلوں کو عمر قید کی سزا
انڈیا میں سنہ 2014 میں چار خواتین اور ایک بچے کو قتل کرنے کے الزام میں ایک گرو اور اس کے چودہ پیروکاروں کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
ہریانہ کی عدالت نے رام پام کو گزشتہ ہفتے قتل کا مجرم ٹھہرایا تھا۔ ان کو ایک اور قتل کا مجرم قرار دیا گیا ہے جس میں ان کو بدھ کے روز سزا سنائی جانی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
‘ڈیرا سچا سودا سے تمام پارٹیوں کے رابطے تھے’
’ ہنگامہ آرائی منصوبہ بندی کے ساتھ کی گئی تھی‘
عدالت کے مطابق پولیس وار گرو کے چیلوں میں ایک جھگڑے کے دوران ہلاک ہونے والی خواتین اور ایک بچے کو ایک کمرے میں بند کر دیا گیا تھا جہاں ان کی دم گھٹنے سے موت واقعہ ہو گئی۔
اس گرو کا دعوی ہے کہ انڈیا بھر میں اس کے لاکھوں پیروکار ہیں جبکہ بہت سی جگہوں پر آشرم بھی موجود ہیں۔
بی بی سی پنجابی سروس کے نامہ نگار ششی کانت کے مطابق چھتیس گڑھ کی عدالت میں سزا سنائے جانے کے وقت سخت سکیورٹی اقدامات کیے گئے تھے۔
عدالت کو بتایا گیا کہ پولیس اور گرو کے پیروکاروں کے درمیان جھگڑے کے بعد چار عورتیں اور ایک بچہ آشرم کے ایک چھوٹے سے بند کمرے میں مردہ حالت میں پائے گئے۔ پولیس اور گرو کے پیروکاروں میں جھگڑے میں بھی چھ افراد ہلاک ہوئے تھے۔
اسی کمرے میں ایک پانچویں خاتون نیم مردہ حالت میں پائی گئی جسےں ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہو سکی۔ مذکورہ خاتون کے قتل کے مقدمے کی سزا بدھ کو سنائی جائے گی۔
گرو پر پہلی مرتبہ سنہ دو ہزار چھ میں ایک شخص کی ہلاکت کا الزام لگایا گیا تھا۔ انھوں نے اس الزام کی ترید کی تھی اور انھیں ضمانت پر رہا کر دیا گیا تھا۔
گرو کے عدالت میں پیش نہ ہونے پر انھیں توہین عدالت کا مرتکب پایا گیا تھا لیکن اِس مقدمے میں ابھی سزا نہیں سنائی گئی ہے۔
ریاست ہریانہ میں بروالا کے قصبے میں واقع ستلوک آشرم میں نومبر سنہ دو ہزار چودہ میں جب پولیس رام پال کو گرفتار ہونے کو پہنچی تو انھوں نے گرفتاری دینے سے انکار کر دیا تھا۔ ان کے ہزاروں پیروکاروں نے پولیس کو آشرم میں داخل ہونے سے روک دیا تھا۔
اس موقعے پر ایک ہفتے تک ہنگاموں اور پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں بہت سے لوگ زخمی ہو گئے تھے۔
پولیس نے گرو کے پیروکاروں پر الزام لگایا تھا کہ انھوں نے خواتین اور بچوں کو یرغمال بنا رکھا تھا اور انھیں اپنی ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے تھے۔
رام پال کون ہیں؟
رام پال سنہ انیس سو اکانوے میں پیدا ہوئے اور ان کا تعلق ہریانہ میں ایک زمین دار گھرانے سے ہے۔ انھوں نے انجینئرنگ میں ڈپلومے کے بعد ایک سرکاری نوکری اختیار کر لی اور ایک روحانی پیشوا کے پیروکار بن گئے۔
سنہ انیس سو چورانوے میں انھوں نے خطبے دینے شروع کر دیے اور پھر سنہ انیس سو ننانوے میں انھوں نے اپنا آشرم تعمیر کر لیا۔ ایک سال بعد انھوں نے اپنی نوکری سے استعفی دے دیا ۔
دیکھتے ہی دیکھتے ان کے پیروکاروں کی تعداد لاکھوں تک پہنچ گئی۔ رام پال کا دعوی ہے کہ انھوں نے ہزاروں افراد کو دائمی امراض سے اپنی روحانی طاقت کے ذریعے شفا بخشی ہے اور ہزاروں خاندانوں کو ٹوٹنے سے بچایا ہے۔
- سڈنی شاپنگ مال حملہ: آسٹریلیا میں ’بہادری کا مظاہرہ‘ کرنے والے زخمی پاکستانی سکیورٹی گارڈ کو شہریت دینے پر غور - 19/04/2024
- مرنے سے قبل چند افراد کو اپنے وہ پیارے کیوں دکھائی دیتے ہیں جو پہلے ہی مر چکے ہوتے ہیں؟ قریب المرگ افراد کے تجربات - 18/04/2024
- یوکرین جنگ میں 50 ہزار روسی فوجیوں کی ہلاکت: وہ محاذِ جنگ جہاں روسی فوجی اوسطاً دو ماہ بھی زندہ نہیں رہ پا رہے - 18/04/2024
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).