آدھے ننگے مردوں کو فٹ بال کھیلتے دیکھ کر عورتیں جنسی طور پر مشتعل ہوتی ہیں: ایرانی حکومت


مردوں کو فٹ بال کھیلتے دیکھ کر عورتوں کی نیت خراب ہوجاتی ہے اور ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔۔۔ ایران نے عجیب و غریب اعلان کردیا

 سعودی عرب جیسے قدامت پسند ملک نے خواتین کو اسٹیڈیم جا کر میچ دیکھنے کی اجازت دے دی، مگر ایران میں تا حال یہ تبدیلی ممکن نہیں ہو پا رہی۔ گزشتہ دنوں ایرانی حکام نے نجانے کیسے کچھ خواتین کو اسٹیڈیم میں جا کر میچ دیکھنے کی اجازت دے دی، لیکن جونھی مغربی میڈیا میں اس کے متعلق خبریں شایع ہوئیں، تو فوری طور پر یہ وضاحت کر دی گئی کہ ایران میں خواتین کو اسٹیڈیم میں جا کر میچ دیکھنے کی اجازت نہیں۔ اور سب سے بڑھ کر حیرت ناک بات، مغربی میڈیا میں ایرانی حکام سے منسوب یہ بیان ہے کہ خواتین آدھے ننگے مردوں کو دیکھ کر جنسی طور پر مشتعل ہو جاتی ہیں، لہٰذا ایرانی خواتین کو اسٹیڈیم میں جا کر میچ دیکھنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

ویب سائٹ deadspin.com کی ایک رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے، کہ ایران اور بولیویا کے دوستانہ فٹ بال میچ کے دوران اسٹیڈیم جانے والی خواتین کا محض دکھاوے کے لیے بطور خاص انتخاب کیا گیا تھا۔ ایرانی حکومت نے تقریباً چار دہائیوں سے خواتین کے اسٹیڈیم میں جا کر میچ دیکھنے پر پابندی لگا رکھی ہے۔ اب یہ بہت عام بات ہو گئی ہے کہ بعض اوقات خواتین میچ دیکھنے کے لیے ٹکٹ خریدتی ہیں، اور کسی نہ کسی طور اسٹیڈیم بھی پہنچ جاتی ہیں لیکن انھیں واپس بھیج دیا جاتا ہے، اور بعض اوقات تو انھیں گرفتار بھی کر لیا جاتا ہے۔

مارچ کے مہینے میں ایک میچ کے موقع پر بین الاقوامی فٹ بال فیڈریشن کے صدر گیانی انفانتینو بھی تہران میں موجود تھے اور اس میچ سے پہلے بھی کچھ خواتین کو گرفتار کیا گیا تھا۔ اس واقعے پر گیانی انفانتینو کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا کہ اسٹیڈیم میں ان کی موجودگی ایک طرح سے اس بات کی حمایت کے مترادف تھی کہ خواتین کو اسٹیڈیم میں داخل ہو کر میچ دیکھنے کی اجازت نہیں۔ انھوں نے اس بات پر وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ”ایرانی صدر حسن روحانی نے مجھ سے وعدہ کیا تھا کہ خواتین کو اسٹیڈیم میں میچ دیکھنے کی اجازت دی جائے گی۔ انھوں نے مجھے بتایا تھا کہ اس طرح کے ممالک میں ایسی چیزوں پر عمل درآمد میں وقت لگتا ہے۔“


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).