وون رچرڈ کے بچے کی بن بیاہی ماں کی زندگی


بالی ووڈ اداکارہ نینا گپتا کا نام سنتے ہی لوگو ں کے ذہن میں ایک بے باک خاتون کا تصور آتا ہے۔ جو اسی کی دہائی میں کچھ ایسا کر گزری تھیں جس کے بارے میں اس دور میں سوچنا بھی محال تھا۔ نینا گپتا ڈنکے کی چوٹ پربن بیاہی ماں بنیں تھیں۔ اُس دور میں نینا گپتا کی دوستی ہوئی ویسٹ انڈیز کے کرکٹ سپر سٹار سر وون رچرڈ کے ساتھ اور 1988 میں نینا نے ایک بیٹی کو جنم دیا۔ اس بچی کا نام مسابا گپتا رکھا گیا۔ مسابا اس وقت ایک کامیاب فیشن ڈیزائنر ہیں۔ نینا اور وون رچرڈ کی شادی نہیں ہوئی تھی۔

نینا گپتا کا کہنا ہے کہ ان کی بے باکی نے انہیں تباہ کر دیا کیونکہ ان کی اس بے باک زندگی کے سبب ان کی ایک شبیہ بنا دی گئی اور انہیں کبھی ہیروئن کے رول آفر نہیں ہوئے بلکہ منفی کردار ہی دیے گئے۔ نینا گپتا پرانی دلی کے ایک قدامت پسند خاندان سے تعلق رکھتی تھیں ان کے والدین چاہتے تھے کے وہ پڑھ لکھ کر آئی ایس افیسر بنیں جبکہ نینا کو ایکٹنگ میں دلچسپی تھی۔ بالی ووڈ میں چھوٹے موٹے رولز کے ساتھ انھوں نے اپنی ایک پہچان تو بنائی لیکن سر وون رچرڈ کے ساتھ ان کے تعلقات نے انہیں سرخیوں میں رکھا۔

بی بی سی کے ساتھ بات چیت میں نینا کا کہنا تھا کہ ‘فلم کھلنائیک میں ‘چولی کے پیچھے کیا’ گانے کے بعد مجھے اسی طرح کے گانے ملنے لگے۔’ فلموں میں کچھ خاص کام نہ ملنے کے بعد نینا نے ٹی وی کا رخ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹی وی نے انہیں بچا لیا کیونکہ اس وقت ٹی وی کا سنہرا دور ہوا کرتا تھا اور انھوں نے کئی بڑے سیریلز میں کام ملا۔

نینا نے بطور ڈائریکٹر سیریلز بھی بنائے ۔ نینا کہتی ہیں کہ وہ عورتوں کے حوالے سے مختلف سیمینار میں جایا کرتی تھیں اس پر لوگ حیران ہوا کرتے تھے۔ نینا کا کہنا ہے کہ انڈیا میں عورتیں با اختیار نہیں ہوئیں۔ پہلے وہ صرف گھر کا کام کرتی تھیں آج وہ گھر کے ساتھ ساتھ باہر کا کام بھی کرتی ہیں۔ نینا کہتی ہیں کہ عورتیں تیزی سے بدل رہی ہیں لیکن مرد ابھی تک وہی ہیں۔

نینا گپتا کافی عرصے بعد بالی ووڈ کی کسی فلم میں اہم کردار میں نظر آئیں گی ان کی فلم ‘بدھائی ہو’ اس ہفتے ریلیز ہوئی ہے۔ اس فلم میں نینا ایک ادھیڑ عمر کی عورت کا کردار نبھا رہی ہیں جو حاملہ ہو جاتی ہے۔ اس کے بعد سماج کا رویہ اس کے لیے کیسے بدلتا ہے یہی اس فلم کا موضوع ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32189 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp