ایک بچہ جو غلط جگہ پیدا ہوگیا تھا


جب وہ اپنی ماں کے پیٹ سے باہر آیا تو اسے فوری طور پر اس کی اجازت کے بغیر ’احمدی‘ بنا دیا گیا کیونکہ اس کی ماں کے ساتھ بھی پیدا ہونے کے بعد ایسا ہی ہوا تھا۔

وہ ماں روز اپنے بچے کو پرورش کے دوران یاد دلایا کرتی تھی کہ ”بیٹا تم ایک احمدی بچے ہو“۔ اس کی ماں نے آئین توڑتے ہوئے اپنے بچے کو پنچ وقتہ نماز پڑھنا بھی سکھا دیا۔ قران کریم پڑھنا اور سمجھنا سکھا دیا۔ اور بھی ایسے کئی کام سکھا دیے جن کو کرنے کا حق صرف اور صرف مسلمانوں کا ہے۔

اس بچے کو اپنی نوجوانی کے ابتداء میں ہی احساس ہوگیا تھا کہ شاید وہ غلط جگہ پیدا ہوگیا ہے۔ کیونکہ وہ یہ دیکھتا تھا کہ اس کے اسکول اور مہلے میں بہت سے ایسے لوگ ہیں جو اس سے سخت نفرت کرتے ہیں۔ جو اس کو دن میں ایک بار لازمی ’کافر‘ اور ’کتا‘ بولتے ہیں۔

اور وہ سر جھکا کر ایک ہی بات سوچتا ہے کہ ’شاید میں غلط جگہ پیدا ہوگیا‘

اس نے ایسی دکانیں بھی دیکھیں جن کے باہر واضح طور پر لکھا ہوتا ہے کہ : ”یہاں پر قادیانی (کتوں) کا داخلہ منع ہے“۔

اور پھر وہ سر جھکا کر یہی سوچتا کہ شاید غلط جگہ پیدا ہوگیا۔

اس نے کئی مرتبہ سڑک پر ایسے بینرز بھی پڑھے جن پر لکھا ہوتا ہے کہ : ”7 ستمبر جہاں عالم اسلام کی عظیم تاریخی فتح کا دن ہے، وہاں قادیانیت کو ذلت کا احساس دلا کر دعوت اسلام کا پیغام بھی ہے“۔

اس نے ایسے نوٹ بھی دیکھے جن پر لکھا ہوتا ہے کہ: ”اگر قادیانی منکر ختم نبوت گستاخ رسول ہونے کی وجہ سے واجب الاقتل ہے، حکومت اس پر عمل کرائے“۔

ان سب کا مقصد احمدیوں/قادیانیوں کو ان کی دو کوڑی کی اوقات یاد دلانا۔

یہ دیکھنے کے بعد اس کو پھر سے احساس ہوتا ہے کہ شاید وہ غلط جگہ پیدا ہوگیا۔ وہ سوچتا ہے کہ میری ماں غدار آئین تھی۔ کیونکہ اسے سب پتہ ہونے کے باوجود مجھے ایسے کام سیکھا دیے جن پر حق صرف اور صرف مسلمانوں کا تھا۔ کیونکہ ہمارا آئین پاکستان ہمیں سختی سے ایسے عمل سے روکتا ہے اور باز نا آنے کی صورت میں سزا بھی دینے کا حق بھی رکھتا ہے۔

کاش اس بچے کی ماں آج زندہ ہوتی تو وہ بچہ اپنی ماں کو سمجھاتا کہ میری پیاری ماں مجھے غدار آئین کیوں بنا رہی ہو؟ آپ تو 1973 سے پہلے پیدا ہوئی تھی مگر میں تو 1973 کے بعد پیدا ہوا ہوں۔

اب اس کو سمجھ نہیں آرہا کہ وہ کہاں جائے۔ کیونکہ وہ اپنی ماں سے بہت پیار کرتا ہے۔ اور کبھی کبھی غلطی سے اپنی ماں کی مہبت میں اس کی کہی ہوئی باتوں پر عمل کرنا چاہ رہا ہوتا ہے مگر دوسری طرف آئین پاکستان اس کو اپنی ماں کی تعلیمات پر عمل کرنے کی اجازت نہیں دے رہا۔ اب وہ اپنی ماں کو پکار کر کہتا ہے کہ ماں آپ خود تو اس دنیا سے چلے گئی مگر مجھے اس دنیا میں پھنسا گئی۔

خودکشی اسلام میں تو حرام ہے مگر افسوس احمدی مذہب میں بھی خودکشی حرام ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).