خواتین کی ویاگرا


امریکی دوا ساز کمپنی نے خواتین کی جنسی صحت برباد کرنے کا منصوبہ تیار کر لیا

 

دنیا بھر میں کئی افراد جنسی مسائل سے دوچار ہوتے ہیں جن کے سدباب کیلئے مختلف دوائیاں اور طریقہ علاج موجود ہیں لیکن جنسی خواہشات کو ابھارنے کے نام پر سب سے زیادہ استعمال ہونے والی دوائی ”ویاگرا“ ہے جس کے انسانی صحت کیلئے انتہائی مضر اثرات بھی سامنے آ چکے ہیں تاہم اس سب سے قطع نظر امریکی دوا ساز کمپنی ایک دوائی فروخت کے لیے پیش کر رہی ہے جسے خواتین کی ویاگرا کا نام دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل بنیادی طور پر ’فلِیبَین سیرین‘ کا تجربہ 2010ءمیں ایک جرمن دوا ساز کمپنی ’اِنگل ہائم‘ نے کیا تھا جس دوران خواتین کو سر چکرانے، تھکاوٹ، متلی، بے خوابی، بے چینی، خشک منہ اور رات کے وقت ضروری حاجات کیلئے اٹھنے جیسے منفی اثرات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ سال 2011ءمیں اس جرمن دوا ساز ادارے نے اس نئی دوائی کے تمام تر حقوق امریکی کمپنی سپراو¿ٹ کو بیچ دیے تھے۔ بعد ازاں امریکہ کے خوراک اور ادویات سے متعلق وفاقی ادارے کے سائنسدانوں نے متفقہ طور پر اس کی مخالفت کر دی تھی۔

اس کمپنی کے مطابق ایف ڈی اے کی ڈیمانڈ پر اس مرتبہ اس دوائی کے استعمال کے منفی اثرات سے متعلق بھی معلومات فراہم کی جا رہی ہیں ۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ خواتین کی جنسی قوت ابھارنے والی گولی دو مرتبہ مسترد ہو چکی ہے لیکن اس کی مارکیٹنگ کی حامی خواتین تنظیموں، سیاستدانوں اور دوا ساز کمپنیوں جیسے لابی گروپوں کی کوششوں سے اسے دوبارہ منظوری کے لیے پیش کیا جا رہا ہے۔

کمپنی کا خیال ہے کہ اگر خواتین کی جنسی قوت ابھارنے والی اس گولی کو مارکیٹ میں فروخت کی اجازت مل گئی تو اسے ویسی ہی کامیابی مل سکتی ہے، جیسی کہ 90ءکی دہائی کے آخر میں مردوں کیلئے بنائی گئی گولی ’ویاگرا‘ کو ملی تھی۔ دوا ساز کمپنیاں ایک عرصے سے ایسی ایک نئی دوائی مارکیٹ میں متعارف کرانے کی سرتوڑ کوششیں کر رہی ہیں۔

واضح رہے کہ مردوں کے استعمال کیلئے موجود گولی ”ویاگرا“ کے انسانی صحت پر مضر اثرات بھی سامنے آ چکے ہیں اور اسے استعمال کرنے والے افراد وقتی طور پر مستفید تو ہوتے ہیں تاہم مستقبل میں انہیں شدید مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور کئی افراد کو باقاعدہ علاج کے باوجود اس سے پیدا ہونے والے مسائل سے چھٹکارا حاصل نہیں کر پاتے۔ خواتین کیلئے متعارف کرائی جانے والی گولی کے ناقدین نے اس کی شدید مخالفت کی ہے اور کہا ہے کہ دوائیوں سے متعلق امریکی وفاقی ادارے کو اس گولی کی فروخت کی منظوری نہیں دینی چاہئے۔

 


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).