آئی این ایف معاہدہ: ’روس نے خلاف ورزی کی، امریکہ اس معاہدے سے نکل جائے گا‘


میزائل

روس نے معاہدے کی خلاف ورزی کی تردید کی ہے

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تصدیق کی ہے کہ امریکہ روس کے ساتھ جوہری ہتھیاروں سے متعلق ایک تاریخی معاہدے سے دستبردار ہوجائے گا۔

صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ روس نے سنہ 1987 کے انٹرمیڈیٹ رینج نیوکلیئر فورسز (آئی این ایف) معاہدے کی ’خلاف ورزی‘ کی ہے۔

معاہدے کے تحت زمین سے درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں پر پابندی ہے۔ یہ فاصلہ 500 سے 5500 کلومیٹر ہے۔

صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکی روس کو ان ’ہتھیاروں کی اجازت نہیں دے گا جبکہ ہمیں اس کی اجازت نہیں ہے۔‘

نویڈا میں ایک ریلی کے بعد صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ’مجھے نہیں معلوم کہ صدر اومابا نے اس پر بات چیت کیوں نہیں کی یا اس سے کیوں نہیں نکلے۔ وہ بہت برسوں سے اس کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔‘

یہ بھی پڑھیں!

امریکہ انڈیا کو پانچ ارب کے روسی میزائل خریدنے دے گا؟

ٹرمپ کا چین پر امریکی انتخابات میں دخل اندازی کا الزام

’امریکی اقدامات ناقابل قبول، ہم نئے اتحادی بنا سکتے ہیں‘

سنہ 2014 میں سابق صدر اوباما نے روس پر آئی این ایف کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا تھا جب اس نے مبینہ طور پر زمین سے مار کرنے والے ایک کروز میزائل کا تجربہ کیا تھا۔ براک اوباما نے مبینہ طور پر اس معاہدے سے دستبردار نہ ہونے کا فیصلہ یورپی رہنماؤں کے دباؤ پر کیا تھا جن کا کہنا تھا کہ ایسا کرنے سے ہتھیاروں کی دوڑ شروع ہو سکتی ہے۔

روس کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق روسی وزارت خارجہ کے ایک ذرائع نے امریکہ کے ایک اقدام کو ’واحد قطبی دنیا کے خواب‘ کا شاخسانہ قرار دیا ہے جہاں صرف ایک ہی سپر پاور ہو۔

امریکہ کا اصرار ہے کہ روسیوں نے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ’نویٹر 9M729‘ نامی درمیانے فاصلے تک مار کرنے والا میزائل تیار کیا ہے، جسے نیٹو میں ایس ایس سی 8 کے نام سے جانا جاتا ہے۔

اس کی مدد سے روس نیٹو ممالک کو بہت کم وقت میں نشانہ بنانا کی قابل ہو سکتا ہے۔

روس نے اس نئے میزائل کے بارے میں بہت کم بات کی ہے تاہم انھوں نے معاہدے کی خلاف ورزی کی تردید کی ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ روس ایسے ہتھیاروں کو روایتی ہتھیاروں کے سستے متبادل کے طور پر دیکھتا ہے۔

روس اور امریکہ

سنہ 1987 میں سویت رہنما میخائل گورباچوف اور امریکی صدر رونلڈ ریگن نے اس معاہدے پر دستخط کیے تھے

امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے جمعے کو لکھا تھا کہ امریکہ مغربی بحرالکاہل میں چین کی بڑھتی ہوئی فوجی طاقت کے مقابلے میں اس معاہدے سے نکل جانے پر غور کر رہا ہے۔

قیاس ہے کہ قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن آئندہ ہفتے ماسکو میں مذاکرات کے دوران روس کو اس معاہدے سے دستبرداری کے بارے میں مطلع کریں گے۔

انٹرمیڈیٹ رینج نیوکلیئر فورسز (آئی این ایف) معاہدہ کیا ہے؟

  • سنہ 1987 میں امریکی اور سویت یونین کے درمیان کم فاصلے اور درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے جوہری اور غیرجوہری میزائلوں پر پابندی کا معاہدہ طے پایا تھا۔ اس میں سمندر سے مار کرنے والے ہتھیار شامل نہیں تھے۔
  • امریکہ سویت یونین کی جانب سے ایس ایس 20 میزائل سسٹم نصب کرنے پر تشویش مند تھا اور اس کے جواب میں اس نے یورپ میں پیرشنگ اور کروز میزائل نصب کیے تھے، جس کے ردعمل میں بڑے مظاہرے ہوئے تھے۔
  • سنہ 1991 تک تقریباً 2700 میزائل تباہ کیے گئے۔ دونوں ممالک کو ایک دوسرے کی تنصیبات کا معائنہ کرنے کی اجازت تھی۔
  • سنہ 2007 میں روسی صدر ولادی میر پوتن نے اعلان کیا تھا کہ یہ معاہدہ اب روسی مفادات میں نہیں ہے۔ روس کی جانب سے یہ اعلان امریکی کے سنہ 2002 میں انٹی بیلسٹک میزائل معاہدے سے نکل جانے کے بعد سامنے آیا تھا۔

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32558 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp