تمہاری ماں کو تمہارے باپ کے سامنے ریپ کریں گے: 13 سالہ برطانوی لڑکی کو پاکستانی نژاد مجرموں کی دھمکی


برطانوی شہر ہڈرزفیلڈ میں ایک ایسا ہی سفاک گروہ پکڑا گیا ہے جس نے گزشتہ چند سالوں کے دوران درجنوں نوعمر لڑکیوں کی عصمت دری کی ہے، اور ان درندوں میں سے بیش تر پاکستانی نژاد ہیں تاہم اس گروہ کا سرغنی 35 سالہ سکھ ہے۔ آج اس گروہ کے 20 ارکان کو مجموعی طور 221 برس قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔

اخبار ”دی انڈیپنڈنٹ“ کے مطابق ہڈرز فیلڈ جنسی گینگ کا نشانہ بننے والی ایک 13 سالہ لڑکی نے بتایا ہے کہ ملزمان اسے دھمکی دیتے تھے کہ اگر اُن کی بات ماننے سے انکار کیا تو وہ اس کی والدہ کو اُس کے والد کے سامنے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنائیں گے۔ لڑکی کا کہنا ہے کہ اس دھمکی سے خوفزدہ ہو کر وہ کئی ماہ تک اُن کی درندگی کا نشانہ بنتی رہی۔

متاثرہ لڑکی کی والدہ نے بتایا کہ اس نے اپنی بیٹی کے رویے میں نمایاں تبدیلیاں دیکھنا شروع کر دیں تھیں۔ وہ سکول سے چھٹیاں کرنے لگی تھی اور اکثر گھر سے باہر رہنے لگی تھی۔ والدین نے تنگ آ کر اسے گھر میں بند رکھنے کی کوشش کی لیکن وہ خود کو نقصان پہنچانے کی دھمکی دیتی تھی۔ لڑکی کی والدہ نے بتایا کہ ایک موقع پر جب میں اسے گھر سے باہر جانے سے روکنے کی کوشش کی تو وہ کہنے لگی ” مجھے جانا ہوگا، آپ سمجھتی کیوں نہیں ہیں! “ میں نے اس سے کہا کہ تم مجھے سمجھاﺅ ، تو وہ کہنے لگی ” وہ کہتے ہیں کہ اگر میں ان کی بات نہیں مانوں گی تو وہ ڈیڈی کے سامنے آپ کی اجتماعی عصمت دری کریں گے۔“ خاتون کا کہنا ہے کہ ان کی بیٹی اکثر گھر واپس آتی تو نشے کی حالت میں ہوتی تھی۔

برطانوی عدالت کو بتایا کہ 2004سے 2011 کے درمیان اس گینگ نے کم از کم 15 لڑکیوں کو جنسی درندگی کا نشانہ بنایا۔ بعد ازاں بھی ان کے جرائم کا سلسلہ جاری رہا اور ان کا شکار بننے والی تمام لڑکیوں کی عمر 11 سے 17 سال کے درمیان تھی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).