گلوکارہ مومنہ مستحسن اور شریں مزاری کی لڑائی؛ قصہ کیا تھا؟


گلوکارہ مومنہ مستحسن اور شریں مزاری کے درمیان شدید لڑائی ہو گئی ،تابڑ توڑ حملے

 

کوک سٹوڈیو کے نئے گانے ”کوکو کورینا“پر شدید تنقید کے بعدوفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شریں مزاری اور گلوکارہ مومنہ مستحسن کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا ہے ۔

تفصیل کے مطابق پی ٹی آئی رہنما شیریں مزاری نے لکھاکہ ”خوفناک! ایک عظیم کلاسک کو تباہ کر دیا گیا- کوک سٹودیو نے اس کلاسک گانا کے اس طرح کے قتل عام کی اجازت آخر کیوں دی؟۔“

اس پر مومنہ مستحسن نے شریں مزاری سے کہا کہ میں آپ کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے پر معافی مانگتی ہوں ،آپ کو حق حاصل ہے کہ آپ ہمارے کام کو جج کریں اور اپنے تا ثرات کا اظہار کریں ،اسی طرح ہمیں بھی بولنے کی آز ادی کا حق حاصل ہے ،ہماری وزیر انسانی حقوق ہونے کے ناطے آپ کو کوک سٹوڈیو کو سراہنا چاہیے کہ وہ ہمیں اپنے جذبات کا اظہار کرنے کی آزادی دیتا ہے ،آپ کو کوک سٹوڈیو کو خاص طور پر اس وقت سراہنا چاہیے جب کوئی ہولناک چیز ہو جائے ۔

اس پر شریں مزاری نے کہاکہ میں نے ایک غیر سیاسی معاملے پر اپنی ذاتی رائے کا اظہار کیا ،اس معاملے میں وزارت کو کیو ں لا یا جا رہا ہے؟

جواب میں مومنہ مستحسن نے کہا کہ میں معافی مانگتی ہوں اور تسلیم کرتی ہوں کہ آپ کو ہمیں جج کرنے اور اپنے تاثرات دینے کا حق حاصل ہے ۔میں نے صرف آپ کے اس سوال کا جواب دیا کہ کوک سٹوڈیو نے اس گانے کی اجازت کیوں دی ۔مومنہ مستحسن نے کہا کہ جب آپ سرکاری عہدہ سنبھالتے ہیں تو یہ سیاست کے لیے نہیں ہوتا بلکہ یہ صرف ملک کے لیے ہوتا ہے، آپ اب صرف اپنی یا تحریک انصاف کی نہیں بلکہ ہم سب کی نمائندہ ہیں۔انہوں نے لکھا کہ ایسے وقت میں کہ جب ہم سائبر کرائم اور نفرت انگیز تقاریر کو ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، برائے مہربانی آپ انہیں مزید نہ بھڑکائیں۔

اس ٹوئٹ کے جواب میں وفاقی وزیر انسانی حقوق نے کہا کہ کسی گانے کو پسند کرنا یا نہ کرنا ذاتی معاملہ ہے اور مجھے یہ گیت پسند نہیں آیا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).