سینسرشپ پالیسی


آسان لفظوں میں سینسرشپ کا مطلب یہ بھی لیا جاسکتا ہے کہ زمینی حقائق کو چھپانا یا زمینی حقائق کو مکمل طور پر منظر عام پر نا لانا۔ جس کا ایک مقصد یہ بھی ہوسکتا ہے کہ اگر عوام کو مکمل طور پر حقائق کا علم ہو جائے تو انتشار پھیلنے کا خطرہ بھی ہوسکتا ہے۔ مگر پھر سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا اس کا واحد علاج سینسرشپ پالیسی کو برقرار رکھنا ہی ہے؟

وطن عزیز میں پرنٹ میڈیا کا قیام پرویز مشرف کے دور میں عمل میں آیا۔ جس کے بعد تمام میڈیا گروپس نے پرویز مشرف کے خلاف یکجا ہو کر مہم چلائی۔ پرویز مشرف کے دور میں غریب عوام کے لیے فلاح بہبود، ترقی اور خوشحالی کے لیے جو کام کیے گئے تھے انہیں دفنا کر افتخار چوہدری کی نظر بندی اور لال مسجد آپریشن کے خلاف میڈیا کی جانب سے شدید رد عمل کا سامنا کرنا پڑا۔
میڈیا کے تمام گروپس میں مقابلہ چلتا رہا کہ کون مشرف دور کو عوام کے لیے زیادہ سے زیادہ بدترین دور ثابت کرے گا۔

یہ سب دیکھتے ہی دیکھتے زرداری صاحب کا دور آگیا۔ جس کے بعد ہمارے مختلف میڈیا گروپس میں ایک نیا مقابلہ شروع ہوگیا کہ کون زرداری صاحب کو بڑا چور بنا کر عوام کے سامنے پیش کرے گا۔ کون زرداری دور کو غریب عوام کے لیے بدترین دور ثابت کرے گا۔ اس دوڑ میں تمام میڈیا گروپس ایک دوسرے سے مقابلے کرتے رہے اور جو اس دوڑ میں آگے رہا اس کو ترقی ملتی رہی اور جو اس دوڑ میں پیچھے رہے انہیں بحران کا سامنا کرنا پڑا۔

یہ دیکھتے ہی دیکھتے نوازشریف کا دور شروع ہوگیا۔ اور پھر تمام میڈیا گروپس میں ایک نیا مقابلہ شروع ہوگیا کہ کون نا اہل نواز شریف کو بڑا چور ثابت کرے گا۔ کون نواز شریف کو زیادہ کرپٹ ثابت کرے گا۔ کون نواز شریف کی حکومت کو غریب عوام کے لیے بدترین حکومت ثابت کرے گا۔ اس دوڑ میں تمام میڈیا گروپس ایک دوسرے سے مقابلے کرتے رہے۔ جو میڈیا گروپ اس دوڑ میں آگے رہا انہیں مزید ترقی ملتی رہی اور جو اس دوڑ میں پیچھے رہا اس کو شدید مالی بحران کا سامنا کرنا پڑا۔

یہ سب دیکھتے ہی دیکھتے آج ایک نیا پاکستان بن چکا اور ہمارے نئے وزیر اعظم عمران خان بن گئے جو اب ہمیں وہ جناح کا وہ پاکستان بنا کر دیں گے جیسا جناح صاحب چاہتے تھے۔
اب تمام میڈیا گروپس میں ایک نیا مقابلہ شروع ہو چکا ہے۔

کونسا میڈیا گروپ عمران خان کو بہترین لیڈر ثابت کرے گا۔
کونسا میڈیا گروپ موجودہ حکومت کو غریب عوام کے لیے بہترین حکومت ثابت کرے گا۔
کونسا میڈیا گروپ اپوزیشن جماعتوں کو زیادہ سے زیادہ بدترین ثابت کرے گا۔

کونسا میڈیا گروپ موجودہ حکومت کی الٹی پالیسیوں کو عوام کے سامنے سیدھا بنا کر پیش کرے گا۔
اس دوڑ میں جو میڈیا گروپ سب سے آگے ہوگا وہی میڈیا گروپ اپنی ترقی میں بھی سب سے آگے ہوگا۔
اور جو میڈیا گروپ اس دوڑ میں پیچھے رہے گا اس کو شدید بحران کا سامنا کرنا پڑے گا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).