پاکستان کے عالمی شہرت یافتہ مصور اسماعیل گل جی اور افغان بادشاہ ظاہر شاہ


 

گل جی پاکستان کے معروف عالمی شہرت رکھنے والے مصور اور خطاط تھے جنہوں نے اپنے شوق فن پر انجینرنگ کی ڈگری کو قربان کردیا تھا ۔امریکہ سے انجینرنگ کی تعلیم حاصل کرنے کے باوجود وہ خطاطی اور پینٹنگ میں نئے جہتوں کو رنگوں سے آشکار کرتے تھے ۔ گل جی پہلے پاکستانی مصور تھے جنہوں نے کابل میں پہلی نمائش منعقد کی اور پورٹریٹ اور موزیک کے فن کو افغانستان میں نئی جدت سے متعارف کرایا۔ انہوں نے اپنی ذہانت کے بل بوتے پر اپنے ملک کے لیے عزت اور امتیاز حاصل کیا۔ ترکی میں انہیں مسلم دنیا میں ”احیائے فن“ کی علامت کے طور پر ایوارڈ سے نوازا گیا۔

گیارہ سال پہلے کراچی میں وہ اپنی بیوی سمیت ملازموں کے ہاتھوں قتل ہوگئے تھے ۔انہوں نے خطاطی اور پوریٹریٹ خاص طور پر موزیک کے فن میں عالمی شہرت حاصل کی اور دنیا کی معروف شخصیات ان سے اپنے پورٹریٹ بنوانا پسند کرتی تھی۔

1958کی بات ہے ۔افغانستان کے بادشاہ ظاہر شاہ نے کراچی کا دورہ کیا تو انہیں گل کی تصاویر دیکھنے کا اتفاق ہوا جس نے انہیں بے حد متاثر کیا۔ظاہر شاہ نے ان سے اپنی پورٹریٹ بنانے کی فرمائش کردی ۔

گل جی بتایا کرتے تھے کہ ظاہر شاہ کافی سخت گیر انسان تھا لیکن فنون لطیفہ سے پیار کرتا تھا ۔گل جی نے ظاہر شاہ سے کہا کہ اگر وہ اپنی بہترین پورٹریٹ بنوانا چاہتے ہیں تو اس کے لئے وہ اولیو گرین سِلک کی جیکٹ پہنیں ۔ظاہر شاہ نے زندگی میں پہلی بار پاکستانی مصور کی خواہش کی خاطر یہ لباس پہنا اور ماڈل بن کر پورٹریٹ بنوائی ۔ظاہر شاہ اپنے پورٹریٹ سے اسقدر متاثر ہوا کہ شاہِ افغانستان نے انہیں شاہی خاندان کے پورٹریٹ بنانے کے لیے افغانستان آنے کی دعوت دی۔

گل جی اگلے سال کابل گئے اور شاہ افغانستان کے خاندان کی پورٹریٹ بناکر سب کے دل جیت لئے ۔شاہ افغانستان نے اس موقع پر ان کے ساتھ بہت اچھا برتاو کیا اور انہیں کہا کہ وہ افغانستان میں اپنے فن کی ترویج کریں اور نمائش بھی کریں ۔اس نمائش کی صدارت امریکی سفیر نے کی تھی ۔

بادشاہ ظاہر شاہ ان کے پورٹریٹ سے اتنا متاثر ہواتھا کہ اس نے گل جی کو موزیک سٹائل میں ایک قدرتی منظر کا پورٹریٹ بنانے کے لیے کہا جو وہ امریکی صدر کو بطور تحفہ پیش کرنا چاہتا تھا۔کابل میں قیام کے دوران ہی گل جی نے اپنا شاندار موزیک جس میں کہ مختلف رنگوں کے شیشے اور پتھر جوڑ کر تصویر بنائی جاتی ہے ،اسکا آرٹ ورک ڈیزائن کرنا شروع کیا۔یہ موزیک فیروزہ، زمرد اور سنگِ مرمر کے ٹکڑوں سے بنائی گئی تھیں۔جنہیں ظاہر شاہ نے امریکی صدر کینیڈی کو تحفہ میں پیش کیا تھا ۔

(ایس چودھری )


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).