سعودی عرب پاکستان کو تین ارب ڈالر اور مؤخر ادائیگیوں پر تیل دینے پر رضامند


عمران خان

                                              یہ فیصلہ پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کے دورہ سعودی عرب اور سعودی رہنماؤں کے ساتھ ملاقات کے بعد سامنے آیا ہے

پاکستان کے سرکاری ذرائع کے مطابق سعودی عرب نے پاکستان کو معاشی بحران سے نمٹنے میں مدد کے لیے ایک سال کے لیے تین ارب ڈالر ادا کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ پاکستان کے سرکاری خبررساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان کے مطابق سعودی عرب نے پاکستان کو ایک سال کے لیے تین ارب ڈالر دینے اور ایک سال کی مؤخر ادائیگیوں پر تقریباً اتنی ہی مالیت تک کا تیل دینے پر رضامند ہو گیا ہے۔ اے پی پی کے مطابق سعودی عرب نے تین ارب ڈالر ایک سال کی مدت کے لیے دیے ہیں تاکہ ادائیگیوں میں توازن لانے میں مدد مل سکے۔

یہ فیصلہ پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کے دورہ سعودی عرب اور سعودی رہنماؤں کے ساتھ ملاقات کے بعد سامنے آیا ہے۔ خیال رہے کہ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں ملک میں سرمایہ کاری کے حوالے سے سالانہ کانفرنس میں شرکت کر رہے ہیں۔ وزیراعظم ہاؤس کا کہنا ہے کہ سعودی عرب نے پاکستان میں آئل ریفائنری پراجیکٹ میں بھی دلچسپی کی تصدیق کی ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے دورہ سعودی عرب میں ان کے ہمراہ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر خزانہ اسد عمر، وزیر اطلاعات فواد احمد چوہدری اور وزیراعظم کے مشہیر برائے تجارت عبدالرزاق داؤد کے علاوہ چیئرمین بورڈ آف انویسٹمنٹ ہارون شریف بھی شامل ہیں۔

عمران

                                              وزیراعظم ہاؤس کا کہنا ہے کہ سعودی عرب نے پاکستان میں آئل ریفائنری پراجیٹ میں بھی دلچسپی کی تصدیق کی ہے

کانفرنس میں شرکت سے پہلے عمران خان کہہ چکے ہیں کہ پاکستان کے معاشی بحران سے نمٹنے کے لیے وہ آئی ایم ایف سے قرض لینے کی بجائے دوست ملکوں کا دروازہ کھٹکھٹانے کو ترجیح دیں گے۔ عمران خان نے وزارتِ عظمیٰ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد اپنے پہلے دورے کے لیے سعودی عرب کا ہی انتخاب کیا تھا اور دورے کے بعد وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ سعودی عرب وہ پہلا ملک ہے جسے پاکستان نے چین اور پاکستان کے درمیان جاری منصوبے سی پیک میں تیسرا پارٹنر بننے دعوت دی ہے۔

تاہم بعد میں حکومت نے اپنے موقف کو تبدیل کیا تھا لیکن سعودی عرب کے ایک اعلیٰ سطح نے پاکستان کا دورہ کیا تھا تاکہ سرمایہ کاری کے منصوبوں پر بات ہو سکے اور اس وفد نے گوادر کا دورہ بھی کیا تھا۔ لیکن اس دورے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان سرمایہ کاری یا امدادی پیکج کے بارے میں کوئی واضح اعلان نہیں کیا گیا تھا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32291 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp