اعصابی فالج یعنی سیریبرل پالسی کے بارے میں جانیے


سیریبرل پالسی (Cerebral Palsy) فالج کی ایک قسم ہے، اس کو دماغی فالج سے فرق سمجھنے کے لئے آپ اعصابی فالج بھی کہہ سکتے ہیں۔ یہ اعصابی نظام کی ایسی خرابی ہے جس میں ہمارے دماغ اور حرامِ مغز کا آپس میں رابطہ خراب ہو جاتا ہے۔ مزید آگے جانے سے پہلے یہ جان لیجیے کہ ہمارے دماغ سے دو طرح کے نیورو ٹرانسمٹرز یعنی خاص قسم کے کیمیکلز جو اعصابی نظام میں پیغامات پہنچانے کا کام کرتے ہیں، نکلتے ہیں۔ ایک وہ جن کا کام دوسرے اعصاب کو تحریک دینا ہوتا ہے، ان کو Excitatory بھی کہا جاتا ہے۔

دوسری قسم کے نیورو ٹرانسمٹرز وہ ہیں جو پہلے سے تحریک شدہ (Excited) اعصاب کو واپس آرام والی یا نارمل حالت میں لاتے ہیں ان کو (Inhibitory) بھی کہا جاتا ہے۔

یہ دونوں قسم کے نیورو ٹرانسمٹرز بالائی یا اپر موٹر نیوران کے ذریعے پیغامات حرام مغز تک لاتے ہیں۔ حرام مغز ان سے تحریک پا کر دوسرے اعصاب کو متحرک کردیتا ہے جن کو زیریں یا لوور موٹر نیوران کہا جاتا ہے۔ یہ لوور موٹر نیوران آگے جا کر ہمارے عضلات یعنی مسلز میں کھچاؤ یا حرکت پیدا کرتے ہیں اور ہم اپنی خواہش کے مطابق کوئی بھی کام، مثلاً سامنے میز پر پڑا ہوا دودھ کا گلاس اٹھانا، آسانی سے سرانجام دے لیتے ہیں۔ جب یہ حرکت مکمل ہوجاتی ہے تو اب اصولاً حرام مغز سے مسلز کو تحریک دینے والے پیغامات کا سلسلہ رک جانا چاہیے، جس کے لیے دماغ سے اعصاب کو آرام والی حالت پر لانے والے (Inhibitory) نیوروٹرانسمٹرز کا حرام مغز تک پہنچنا ضروری ہے۔

یہ نیوروٹرانسمٹرز اپر موٹر نیوران کے ذریعے آنے تھے، سیریبرل پالسی میں بس یہیں پر گڑ بڑ ہوجاتی ہے۔ وہ اس طرح کہ دماغ سے ان نیوروٹرانسمٹرز کا نزول ٹھیک سے نہیں ہوتا، حرام مغز کے نیوران مسلسل ایکٹیو رہتے ہیں، نتیجتاً مسلز بھی مسلسل کچھاؤ کی کیفیت میں رہتے ہیں اور واپس نرمی یا آرام والی حالت میں نہیں آتے۔ اس سے مریض کا اپنے ہی ہاتھ پاؤں پر کنٹرول ختم ہو جاتا ہے یعنی آپ سامنے میز پر پڑا ہوا دودھ کا گلاس اپنی مرضی سے نہیں اٹھا سکتے، عضلات میں درد محسوس ہوتا ہے، سننے، بولنے، کھانے پینے اور چلنے پھرنے میں مشکل پیش آتی ہے، اور مریض روزمرہ کے معمولات زندگی سرانجام دینے کے لیے اکثر دوسروں کا محتاج بن کر رہ جاتا ہے۔

اس کی وجوہات جنیاتی ہوتی ہیں اور اس بیماری کا فی الحال کوئی علاج نہیں البتہ پٹھوں کے کچھاؤ اور مریض کے درد کو کم کرنے کے لیے کچھ دوائیاں تجویز کی جاتی ہیں۔

سیریبرل پالسی کی ایک سے زیادہ اقسام ہیں، مندرجہ بالا تفصیلات اس کی سب سے عام قسم، سپاسٹک سیریبرل پالسی کے بارے میں ہیں جس میں عضلات میں کچھاؤ کی کیفیت پیدا ہو جاتی ہے۔

پالسی اور عام فالج میں فرق یہ ہے کہ فالج میں دماغ کے کچھ ٹشوز (مثلاً شوگر کی وجہ سے) مناسب طریقے سے خون اور غذائیت نہ ملنے کی وجہ سے مردہ ہو جاتے ہیں جبکہ پالسی میں خرابی دماغ اور حرام مغز کو ملانے والے اپر موٹر نیوران میں ہوتی ہے۔ مشہور زمانہ سائنسدان اور ماہر طبعیات سٹیفن ہاکنگ بھی موٹر نیورون والی بیماری کا شکار تھا۔

سیریبرل پالسی سے ملتا جلتا ایک اور نام بیلز پالسی Bell‘s Palsy، منہ کا عارضی فالج یا لقوہ ہے، مگر وہ اس سے الگ بیماری ہے اور وائرس کی وجہ سے ہوتی ہے، ان دونوں کو خلط ملط نہیں کیا جانا چاہیے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).