سوچ سمجھ کے دستخط کریں


آپ کا دستخط آپ کی شخصیت کا آئینہ دار ہوتا ہے جو آپ لاشعوری طور پر دوسروں کے سامنے پیش کرتے ہیں۔ مختلف کاغذات پر آپ کی شناخت کے علاوہ یہ آپ کے اندرونی عکس کو بھی کاغذ پر اتارتا ہے۔ دستخط ایک طرح سے کسی بھی کمپنی کے لوگو سے مماثل چیز ہے۔

آپ اچھی طرح جانتے ہیں کہ مختلف کمپنیاں اور ادارے اپنا لوگو بنانے کے معاملے میں کتنے حساس ہوتے ہیں اور اس پر کتنی انویسٹمنٹ کرتے ہیں۔ کیونکہ وہ جانتے ہیں یہ لوگو ان کی پہچان بننے والا ہے۔

آپ کا دستخط بھی کسی حد تک آپ کی پہچان ہوتا ہے اور اس چیز کا اظہار ہوتا ہے کہ آپ اپنے بارے میں کیسا سوچنے ہیں اور دوسروں کے سامنے خود کو کیسا پیش کرنا چاہتے ہیں۔ اس لیے آپ کو اپنے دستخط کے حوالے سے اتنا ہی حساس ہونا چاہیے جتنا کوئی کمپنی اپنے لوگو کے معاملے میں ہوتی ہے۔

اگر آپ کا دستخط پختہ عمر میں پہنچ کر بھی ایک نوعمر یا کھلنڈرے اور لا ابالی نوجوان جیسا ہے تو آپ کو اس پر ضرور غور کرنا چاہیے کہ کیا یہ آپ کی شخصیت کا وہی رخ دوسروں کے سامنے لا رہا جسے آپ پیش کرنا چاہتے ہیں؟

آپ کو وقتاً فوقتاً اپنے دستخط کا تنقیدی جائزہ لینا چاہیے کیونکہ آپ کے دستخط آپ کا کیسا تعارف پیش کر رہے ہیں۔ دیکھیے کہیں ان میں کچھ ایسا تو نہیں جو لوگوں کو خبردار کر رہا ہو اور آپ اس پر غور ہی نہ کر رہے ہوں یا سرے سے بے خبر ہوں۔ بہت ممکن ہے کہ دستخط کا یہ تنقیدی جائزہ آپ کے درست تشخص کو اجاگر کرنے میں آپ کا مددگار ثابت ہو۔

آپ کے دستخط کا گرافک سے باقاعدہ نفسیاتی تجزیہ کیا جا سکتا ہے کہ عمر کے کس دورانیے میں آپ کا دستخط کیسا تھا۔ کب آپ نے اپنے دستخط کو کس سمت سے کس دوسری سمت میں کھینچا، کب اسے ٹیڑھا رکھا اور کب سیدھا، کہاں زیادہ دباؤ ڈالا اور کہاں تسلسل قائم رکھا۔ یہ تجزیہ اس بات کا اندازہ کرنے میں مدد دیتا ہے کہ موجودہ صورت حال میں آپ ذہنی طور پر کس مقام پہ کھڑے ہیں اور وہ ماضی سے بہتر ہے یا بدتر، کیونکہ اپنے دستخط کی صورت میں آپ اپنی انتہائی اندرونی حالت کو ظاہر کرتے ہیں۔

یہ ایک عام بات ہے کہ آپ کا دستخط ہمیشہ ایک جیسا نہیں رہتا، اس میں آنے والی تبدیلیاں آپ کی سوچ، اندازِ فکر اور بدلتے ہوئے نظریات کو ظاہر کرتی ہیں۔ دستخط کی بنیاد پر انسان کی شخصیت کے بارے میں کوئی رائے قائم کرنے کے لیے اس کا تفصیلی جائزہ لیا جاتا ہے۔

مثال کے طور پر اگر آپ کا دستخط آپ کی دیگر تحریر کے مقابلے میں بہت بڑا ہو تو یہ آپ کے احساس برتری و تفاخر کے ساتھ ساتھ آپ کی انا پرستی، غرور اور رعونت کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ آپ کے بارے میں ایسا تاثر قائم کرتا ہے کہ آپ خود کو دوسروں سے اعلی تصور کرتے ہیں۔ دستخط کا تحریر سے مساوی ہونا آپ کو ایک متوازن شخصیت کے طور پر متعارف کرواتا ہے۔ اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ آپ کسی بھی قسم کے احساسِ برتری یا کمتری سے پاک اور مساوات کے حامل انسان ہیں۔

اسی طرح بہت چھوٹا دستخط آپ کے احساسِ کمتری و احساسِ محرومی کا اظہار کرتا ہے۔ اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ آپ معاشی و معاشرتی استحصال کا شکار، اپنے اندر گُھٹے ہوئے قدرے شرمیلے انسان ہیں جس میں خود اعتمادی عنقا ہے۔

اگر آپ کا دستخط عرض کی بجائے طول کی طرف یا بیضوی شکل کا ہے تو اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ آپ نہ صرف تخلیقی صلاحیتوں کے مالک ہیں بلکہ آپ کو اپنی ان صلاحیتوں کا ادراک بھی ہے اور ان پر فخر بھی۔ ایسے لوگ عموماً مغرور اور خود پسند تصور کیے جاتے ہیں۔

اگر آپ کا دستخط آپ کی تحریر کے متوازی ہو تو یہ آپ کی شخصیت کے بارے میں سب سے بہتر تاثر قائم کرتا ہے۔ اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ آپ جیسا سوچتے ہیں ویسا ہی ظاہر کرنا چاہتے ہیں۔ آپ کے ظاہر اور باطن میں تضاد کی گنجائش کم ہوتی ہے۔ ایسا فرد خود کو حقیقت حال میں ظاہر کرنا چاہتا ہے۔

اس تحریر کو پڑھنے کے بعد اپنے دستخط کا جائزہ ضرور لیجیے اور کوشش کیجیے کہ آپ کے دستخط ایسے ہوں کہ جو آپ کی شخصیت کے بارے میں اچھا تاثر قائم کرنے کے حامل ہوں۔
اپنے لیے دستخط کا انتخاب کرتے ہوئے چند چیزوں کا خاص خیال رکھیے کہ اپنے فرسٹ نیم اور لاسٹ نیم کا آغاز ہمیشہ کیپٹل لیٹر سے کریں اور وہ دیگر لیٹرز کے مقابلے میں قدرے بڑے ہوں۔ اپنے لاسٹ نیم کو کبھی بھی نچلے خانے میں مت لکھیں۔

یہ اصل میں آپ کی شخصیت کی پہچان اور حسب نسب کے حوالے سے آپ کے احساس ِندامت کو ظاہر کرتا ہے۔ جس کی وجہ سے آپ اپنی شخصیت پر عدم اعتماد کا تاثر پیش کرتے ہیں۔ آپ کا دستخط نہ بہت بڑا ہو نہ ہی بہت چھوٹا۔ ایک چیز جس کا آپ کو ہمیشہ خیال رکھنا ہے وہ یہ کہ دستخط کرتے ہوئے ٹیڑھے میڑھے اور جارحانہ سٹروکس سے اجتناب کریں کہ یہ آپ کو پیچیدہ سوچ کے حامل انسان کے طور پر متعارف کروائیں گے۔
آپ کا دستخط سادہ اور نفیس ہونا چاہیے جو آپ کے بارے میں ایک اچھا تاثر قائم کرے۔

نیلم ملک
Latest posts by نیلم ملک (see all)

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).