ایک نالائق ممی کی التجا


کہیں پڑھا تھا کہ اگر آپ اپنے بچے کو تمیز دار بنانا چا ہتے ہیں تو آپ کو ہمسا ئے کے بچوں کو بھی تمیز سکھانی ہو گی۔ ہو سکتا ہے الفاظ تھوڑے مختلف ہوں، مفہوم بہرحال یہی تھا۔ آج کل مصروفیت اتنی بڑھ گئی ہے کہ سر کھجانے کی فرصت نہیں مل رہی۔ لیکن اس پروگرام کو دیکھ کر اضطراب اتنا بڑھ گیا کہ نا چار لکھنے بیٹھ گئے۔ یونہی کام کے دوران چلتے پھرتے غلطی سے ٹی وی پہ نظر پڑی اور پلٹنے سے انکار کر دیا۔ مارننگ شوز دیکھنا نہ تو ہماری عادت ہے اور نہ ہی اتنی فرصت کہ دیکھ سکیں۔ ملازمت کرنے والی خواتین کو کبھی اتنا وقت نہیں ملتا کہ کسی دن سکون سے ”عزت“ والا ناشتہ کر سکیں، کجا کہ مارننگ شوز جیسی عیاشی۔

بچے ہمیشہ سے ہماری کمزوری رہے ہیں اس لئے جب ایک بچے کو بھا گتے دوڑتے دیکھا تو خود سکون سے بیٹھ گئے۔ سین کچھ یوں تھا کہ ایک نازک سی میزبان ایک گپلو سے بچے کے ساتھ بھاگا دوڑی کر رہی تھی۔ بچے کی یہی حرکات کچھ دیر تو برداشت ہو گئیں لیکن مسلسل دیکھنا ایک امتحان بن گیا۔ خیر سے ہم بھی دو عدد شریر بچوں کی ممی ہیں اور ان کی ”حرکتیں“ بھی اس بچے سے کچھ ملتی جلتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہمارا فشار خون نارمل سے کچھ اوپر ہی رہتا ہے۔

لیکن ہماری میزبان تو خوب ”محنت“ سے اس بچے کو ان حرکات کے لئے مجبور کر رہی تھی۔ کیونکہ بچے کی ”حرکت“ سے ان کے پروگرام کی ریٹنگ میں ”برکت“ ہونی تھی۔ معلوم نہیں کتنی ”ویلھی“ ممیاں اپنے سکول نہ جانے والے بچوں کو ساتھ بٹھا کر وہ پروگرام دیکھ رہی تھیں۔ بچے بھی بڑے شوق سے وہ سب سیکھ رہے ہوں گے جو وہاں دکھایا جا رہا تھا۔ اور اس سیکھے کو عملی طور پہ کر دکھانے کے لئے اتنا بہت ہے کہ ماں ان اداؤں پہ ہنسی کی مہر لگا رہی ہے۔ حاظرین بھی ”حسب توفیق“ ہنس کر پسندیدگی کی مہر لگا رہے تھے۔ نا ظرین بھی کچھ ایسا ہی محسوس کر رہے ہوں گے کہ واہ کیا بچہ ہے۔

ہم چونکہ ایک نالائق ممی ہیں تو یہ سب ہماری برداشت سے بہت پرے کی چیز تھی۔ ہم سے تو اپنے بچوں کی ایسی بد تمیزی برداشت نہیں ہوتی، کسی اور کے بچے کی خاک ہو گی؟ ہماری ان قابل والدین سے ایک چھوٹی سی ”التجا“ ہےکہ اگر آپ کو اپنے بچے کی حرکات بہت ہی پسند ہیں تو ان کو ریکارڈ کر کے محفوظ کر لیجیے لیکن خدارا ہم جیسے نالائق والدین کے بچوں سے دور ہی رکھیے۔ ہمارے دور میں تو ان حرکات پہ ”چھترول“ ہو جایا کرتی تھی، لیکن نئے پاکستان میں یہ وائرل ہو رہی ہیں۔

اس نئے دور میں بچوں کو تمیز سوشل میڈیا ہی سکھا رہا ہے کیونکہ ہمسائے کہ حقوق اب اتنے نہیں رہے کہ وہ کسی کے بچے کو تمیز سکھا سکے۔ لہذا ہم پہ ایک مہربانی کیجیے کہ اپنے ہونہار سپوتوں کی ویڈیو سوشل میڈیا پہ مت ڈالیے۔ ورنہ ہم نکموں کی جان جو پہلے ہی ”جوکھم“ میں رہتی ہے مذید عذاب میں آ جائے گی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).