نیوٹن کا تیسرا قانون


”ہر عمل کا رد عمل ہوتا ہے“
عمل جتنا شدید ہو گاردعمل بھی اتنا ہی شدید ہو گا۔ یہ نیوٹن کا بیان کردہ تیسرا قانون ہے جو ہم نے میٹرک کے نصاب میں پڑھا تھا۔ نیوٹن کے پہلے دو قوانین ہمیں کچھ خاص پسند نہیں تھے کیونکہ سائنس کے مضامین سے ہمیں کوئی شغف ہی نہ تھا۔ والد صاحب کی طرف سے اگر تعلیم جاری رکھنے کہ لئے سائنس پڑھنا بنیادی شرط نہ ہوتی تو آج ہم نیوٹن کے نام سے بھی ناواقف ہی ہوتے، قوانین تو بڑی دور کی بات ہیں۔

اب اس قانون میں ایسا کیا تھا جو ہمیں نا صرف یاد رہ گیا بلکہ اکثر ”لاشعور“ سے نکل کر ”شعور“ میں آ دھمکتا ہے، واللہ علم۔ اس قانون کی وضاحت کے لئے نیوٹن نے بیان کیا کہ اگر آپ گیند کو پوری قوت سے دیوار پہ ماریں گے تو وہ اتنی ہی شدت سے واپس آپ کی طرف پلٹ کر آئے گی۔

نیوٹن کے اس قانون کو پڑھ کے ہمیں تو یہ سمجھ آئی کہ نیوٹن کو کرکٹ کے کھیل سے بڑی دلچسپی تھی۔ اور اس وقت اگر ہمارے ”کھلاڑیوں“ والی سیاسی جماعت کا وجود ہوتا تو ہم نیوٹن کو اس جماعت کا سیاسی کارکن بھی ثابت کر دیتے۔ چلئے چھوڑیں اس بات کو، یہ نیوٹن کا ذاتی معاملہ ہے اور ہم بلاوجہ کسی کی ذاتیات میں دخل اندازی کے قائل نہیں ہیں۔

یہ قانون آج بھی میٹرک کے نصاب میں شامل ہے یا نہیں، ہم نہیں جانتے۔ لیکن اتنا ضرور جانتے ہیں کہ آج کل ہمارا پیارا نیا پاکستان اسی قانون کے تحت چل رہا ہے۔ نئی نویلی حکومت لاکھوں خواب سجائے تخت پر براجمان کیا ہوئی کہ ”کنٹینر“ والے عمل کا ردعمل شروع ہو گیا۔ وہ عمل کیا تھا یاد کرانے کی ضورت ہی نہیں۔ بچہ بچہ اچھی طرح سے واقف ہے۔ جوش خطابت میں نجانے کیا کیا حسین و رنگین وعدے کر لئے گئے تھے۔ اب ہماری عوام ہے کہ ”بلاتکلف“ پرانے وعدے یاد دلانے کھڑی ہو جاتی ہے۔ اور حکمران جماعت ہے کہ گرگٹ کی طرح رنگ بدل رہی ہے۔

یوں لگ رہا ہے بغیر تیاری کے کمرہ امتحان میں لا بٹھایا ہے کسی نے۔ سوال وہی ہیں جو ”دھرنے“ میں اٹھائے گئے تھے لیکن اب جواب بدل گئے ہیں۔ یوں لگ رہا ہے پرانے پاکستان کی لغت بھی کہیں کھو گئی ہے اور نئی لغت سے ہم جیسے نکمے نا آشنا ہیں۔

کرپشن کا راگ الاپنے والوں کو یہ بھول گیا ہے کہ کچھ مخصوص لوگوں کے ساتھ ساتھ کئی اور بڑے نام بھی ”احتساب“ کی لسٹ میں شامل تھے۔ نجانے وہ لسٹ بھی پرانے پاکستان میں کہیں کھو گئی ہے یا تبدیلی والوں کی ”یادداشت“ گم ہو گئی ہے؟ جو بھی ہمیں اس سے کیا؟ ہم تو نیوٹن کے ”تیسرے“ قانون کی بات کر رہے تھے۔

کڑی محنت اور بڑی منتوں مرادوں سے ایک تیسری جماعت نے ”حکمرانی“ کی سعادت حاصل کی ہے۔ گزارش یہ کرنی تھی کہ جو دل چاہے، جہاں دل چاہے ”یو ٹرن“ لے لیجیے۔ بس اتنا یاد رکھئے کہ ”ہر عمل کا ردعمل ہوتا ہے“، گیند کو جتنی طاقت سے دیوار پہ ماریں گے، اتنی شدت سے پلٹ کر آئے گی، منہ اور ماتھے کا خیال رکھئے گا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).